اسلام آباد (اے پی پی) ڈپٹی چیئر مین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں توانائی بحران کے خاتمے اور ٹرانسپورٹ و مواصلات کے شعبوں کی بہتری کے لئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، گزشتہ پانچ سالہ دور حکومت میں 10ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی قومی گرڈ میں شامل کی گئی جس سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے میں خاطر خواہ کمی ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں توانائی کے 3 منصوبے پیش کیے گئے جس میں 2 کھرب 34 ارب 92 کروڑ 58 لاکھ 9ہزار روپے کی لاگت کا چشمہ نیو کلئیر پاور پروجیکٹ یونٹ 3 اور 4 کے منصوبے کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا جبکہ جھمپر۔ون 220 کے وی گریڈ سٹیشن میں پائلٹ بیٹری انرجی سٹوریج سسٹم کی تنصیب کے لیے 83 کروڑ 67لاکھ 4 ہزار روپے اور3 ارب 9کروڑ 86 لاکھ 12 ہزار روپے کی لاگت کا درگئی ہائیڈرو الیکٹرک پاور سٹیشن کے منصوبوں کو منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن کے 6 منصوبے پیش کیے جس میں خیبر پختونخوا میں اقتصادی راہداری کے لیے 8 ارب 35کروڑ 7 لاکھ روپے، شیر شاہ سوری سڑک سے لے کر بیگم کوٹ شیخوپورہ اور مریدکے روڈ تک تعمیر اور اپ گریڈیشن کے لیے 4 ارب 72 کروڑ 20 لاکھ 24 ہزار روپے ، پشاور تورخم موٹر وے منصوبے کی تعمیر کے لیے 41 ارب 44 کروڑ 5 لاکھ روپے، مردان سے صوابی تک سڑک کو دو رویہ بنانے کے لیے 9 ارب 55 کروڑ روپے، پاکستان ریلوے کی موجودہ ایم ایل ون اور حویلیاں کے قریب خشک بندرگاہ کی اپ گریڈیشن کے لیے 381038 ملین روپے ، کورال انٹر چینج سے جی ٹی روڈ اسلام آباد کے درمیان اسلام آباد ہائی وے کے کنٹرول رسائی راہداری کی تعمیر کے لیے 10 ارب 75 کروڑ 3 لاکھ روپے کے منصوبے پیش کیے گئے جن کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا۔