ماسکو (نوائے وقت رپورٹ، آئی این اپی ) امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات سے متعلق روس نے بھی افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلاء کی حمایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہوا۔ تاہم فریقین اب تک کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فریقین کے درمیان فوجی انخلاء کا معاملہ حل نہیں ہو رہا۔ طالبان چاہتے ہیں کہ مکمل طورپر افغانستان سے غیرملکی افواج نکل جائے جبکہ امریکہ اس نقطے کے خلاف ہے۔ روسی دارالحکومت ماسکو میں طالبان اور افغانستان سیاستدانوں کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ دریں اثنا روسی وزیرخارجہ سرگرئی لاوروف نے سابق افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے موقع پر کا کہ روس افغانستان سے مکمل طورپر غیرملکی افواج کے انخلاء کی حمایت کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا تمام اختلافات سے ماورا ہوکر افغانستان میں مستقل طورپر امن کے قیام پر توجہ دینی ہے۔ فریقین کو مذاکرات کے ذریعے حتمی حل کی طرف پہنچنا ضروری ہے۔ بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسکو میں ہونے والی میٹنگ کابل حکومت کے ساتھ نتھی کرنا ممکن نہیں‘ تاہم خیال کیا گیا ہے کہ مستقبل قریب میں کسی وقت طالبان اور کابل حکومت کے درمیان بھی مذاکرات کا امکان پیدا ہو جائے گا۔ ماسکو افغانستان میں امن عمل سے متعلق مذاکرات کیلئے روس میں افغان اور طالبان رہنمائوں کی ملاقات ہوئی اور آج مسلسل دوسرے روز بھی مذاکرات جاری رہیں گے افغان میڈیا کے مطابق رہنماؤں کے گروپ کی سربراہی سابق صدر حامد کرزئی اور طالبان وفد کی سربراہی ملا عبدالغنی بردار کر رہے ہیں ۔دریں اثناء ماسکو میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تقریب کا انعقاد اس بات کا عکاس ہے کہ افغان روس کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانی اس بات پر روس کے شکر گزار ہیں کہ اس نے افغان امن بات چیت کے لیے میزبانی کا فریضہ سرانجام دیا۔ افغانستان کو قوی امید ہے کہ روس آزاد اور خودمختارحیثیت سے افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لیورو نے اپنے خطاب میں واضح طور پر کہا کہ مسئلہ افغانستان فوجی کارروائی کے ذریعے حل نہیں ہوسکتا ہے۔ افغان ہائی پیس کونسل کے سربراہ محمد کریم خلیلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر آگے بڑھنا چاہیے اور یہاں ہونے والی بات چیت و گفتگو سے فائدہ اٹھا کر دوحا میں ہونے والے آئندہ کے مذاکراتی عمل میں اس کا اثر دیکھنا چاہیے تاکہ فریقین پراعتماد اور باعزت طریقے سے آگے بڑھنے کی راہ ہموار کرسکیں۔ تقریب سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔عالمی خبررساں اداروں کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں قیام امن کے حوالے سے افغان طالبان، افغانستان کے سیاستدانوں اوردیگر اہم متعلقہ افراد کے درمیان اعلی سطحی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔