مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور ایم این اے رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ حکومت مخالف تحریک میں شامل نہ ہونے والا ملک کا خیر خواہ نہیں، جعلی وزیراعظم کو اب بوریا بستر لپیٹنا ہوگا، ڈو مور کا مطالبہ نہ ماننے پر چیئرمین نیب کونشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کوٹ لکھپت جیل سے باہر سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب جمہوری قوتوں کو جعلی حکومت کیخلاف یلغار کرنا ہوگی کیونکہ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے،یہ حکمران سلیکٹڈ میڈیا،سلیکٹڈ پارلیمنٹ اور اب سلیکٹڈ عدلیہ بنانے چاہتے ہیں ، حکومت کیخلاف جو مزاحمت میں شریک نہیں ہوگا وہ پاکستان کا خیر خواہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی وزیراعظم کو اب اپنا بوریا بستر لپیٹنا ہوگا، نالائق اعظم نے 126 دن اسلام آباد کو مفلوج کیے رکھا اور کہا کہ ہمارے کارکنان کو یہاں آنے سے کوئی نہ روکے، حکومت کی جانب سے شرمناک حرکت کی گئی، پوری قوم کی ضرورت ہے کہ اس نالائق اعظم سے جان چھڑوائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نالائق اعظم کو اب نا روکا گیا تو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا، چیئرمین نیب سیلیکٹ وزیراعظم کے کہنے پر اپوزیشن پر ظلم کر رہا تھا، موجودہ جعلی مینڈیٹ کی سیلیکٹ حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستان مشکلات سے نہیں نکل سکتا، یہ عدلیہ، نیب اور معیشت کو اور زیادہ نقصان پہنچائیں گے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف حدیبیہ کیس میں فیصلہ دینے والے ججز کیخلاف سرگرم ہے،شریف فیملی کو ریلیف دینے والے ججز کو ہراساں کیا جارہا ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم نے میڈیا پر وار کیا اوراب عدلیہ پر وار کررہاہے۔ نالائق اعظم نے قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس دائر کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے، عام آدمی اپنے بچوں کو 2وقت کی روٹی نہیں دے سکتا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی دینے والے جیل اورعدالتوں کو بھگت رہے ہیں،جعلی مینڈیٹ پر آنے والی حکومت ملک کو تباہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈو مور کا مطالبہ نہ ماننے پر چیئرمین نیب کونشانہ بنایا گیا چیئر مین نیب کو ڈو مور کہنے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی تحقیقات کی جائیں۔