لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران 51 بنیادی اشیاء ضروریہ میں سے 40 گزشتہ سال کے مقابلے 105 فیصد تک مہنگی فروخت ہوئیں۔ جن میں آٹے،چاول، چینی، مٹن، دالوں سمیت 12 اشیا کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی 51 بنیادی اشیا میں سے 40 گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگی ہو چکی ہیں، مارکیٹ میں آلو گزشتہ سال کے مقابلے میں 105 فیصد مہنگا فروخت ہو رہا ہے، دال مونگ پچھلے سال کے مقابلے میں 81 فیصد، دال ماش 50 فیصد، دال مسور 38 فیصد، اور گھی 28 فیصد مہنگا ہو چکا ہے، لہسن کی قیمت 27 فیصد، گڑ کی 24 فیصد، چینی کی 20 فیصد، بریڈ اور چکن کی 19 فیصد، اور دال چنا کی قیمت گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہو چکی ہے۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق ہفت روزہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح 9.63 فیصد جبکہ 30 ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی والوں کے لیے قیمتوں میں اضافے کی شرح ساڑھے 13 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
40 اشیاء ضروریہ پچھلے سال کی نسبت 105 فیصد تک مہنگی ہوئیں: ادارہ شماریات
May 30, 2020