اسلام آباد (محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں اور اموات کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر سندھ ، بلوچستان ،آزاد جموں کشمیر گلگت و بلتستان کی جانب یکم جون سے 15جون 2020ء تک مکمل لاک ڈائون کرنے کے لئے وفاقی حکومت پر دبائو بڑھ گیا ہے جب پنجاب اور خیبر پختونخوا تذبذب کا شکار ہے وفاقی حکومت یکم جون2020ء ’’ لاک ڈائون پالیسی ‘‘ میں نرمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے واضح اشارات دئیے جا رہے ہیں دوسری طرف سے حکومت کی طرف سے اس بات کا بھی اعتراف کیا جا رہا ہے پچھلے دو ہفتے کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں دو گنا سے زیادہ ہوگئی ہے جب کہ کورنا وائرس سے جاں بحق ہونے والے کی تعدا د میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے صرف ایک روز 57 کورانا مریضوں کی ریکارڈ شہادت ہوئی ہے 90سے زائد ڈاکٹرز کورونا کے مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں پاکستان کے ہیلتھ سسٹم پر دبائو برح گیا ہے وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمدجون 2020 ء سے مزید 10ٹرینیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے ان کا موقف ہے کہ ٹرینیں بند ہونے سے ریلویز کا ماہانہ5ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے و زیر اعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اتوار 31 مئی کو طلب کرلیا ہے جس میں وفاق کی جانب ملک بھر میں لاک ڈاؤن مزید نرم کی تجویز پیش کی جائے گی اجلاس میں سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ یکم جون2020ء سے 15روز کے لئے مکمل لا ڈائون کرنے کا مطالبہ کریں بلوچستان ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت و بلتستان کی بھی ان کے مطالبے کو حمایت حاصل ہو گی تاہم ابھی تک پنجاب اور خیبر پختونخوا تذبذب کا شکار ہیں تمام صوبے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پنی سفارشات وفاقی حکومت کے سامنے رکھیں گے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان حتمی فیصلہ کریں گے۔7مئی2020ء کو ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی 2020ء سے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کر دی گئی لیکن اب نرمی سے صورت حال تیزی سے خراب ہو رہی ہے عید کے موقع پر سپریم کورٹ نے بھی تمام کاروبار اور شاپنگ مالز پورے ہفتے کھولنے کا حکم جاری کردیا تھا جس کے بعد تمام کاروبار اور شاپنگ مالز شام 5 بجے تک کھولنے کا اعلان کردیا گیا تھا۔لاک ڈاؤن موجودہ شرائط کے ساتھ 31 مئی تک جاری رہے گا ملک میں کورونا سے 1334 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 64028 تک پہنچ گئی ہے۔زیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اعتراف کیا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل رہی ہے، اموات اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے تاہم صورتحال قابو میں ہے۔وفاقی حکومت نے تمام انٹرنیشنل ائیرپورٹس سے بین الاقوامی پروازوں کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی ہے ۔بین الاقوامی فلائٹ آپریشن رات 12بجے ملک کے تمام بین الاقوامی ائیرپورٹس سے سے شروع ہو گئی ہے تاہم ایئرلائنز کو گوادر اور تربت کے ہوائی اڈوں سے آپریٹ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے 64 ہزار مصدقہ مریضوں میں سے 35 فیصد مکمل طور پر صحتیاب ہوچکے ہیں۔ عالمی سطح پر 60 لاکھ لوگ وبا کا شکار ہیں اور 3 لاکھ 62 ہزار اموات ہوچکی ہیں جبکہ 25 لاکھ سے زائد افراد صحتیاب ہوئے ہیں۔۔وفاقی دارالحکومت اور چاروں صوبوں نے کاروباری سرگرمیوں کیلئے عید سے پہلے کا لاک ڈاؤن شیڈول بحال کر دیا ہے۔پنجاب اورخیبر پختونخوا میں اتوار تک بازار بند رہیں گے۔ پیر سے جمعرات تک صبح 9سے شام پانچ بجے تک کاروبار کی اجازت ہو گی۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت کورونا وائرس سے اموات کی اصل تعداد نہیں بتا رہی۔ ڈاکٹرز حکومت کا شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ انتہائی غلط قرار دیا ہے ۔