لاہور (نیوز رپورٹر) گلگت بلتستان کے وزیراعلی خالد خورشید نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا حالیہ الیکشن تاریخ کا شفاف ترین الیکشن تھا اور نواز لیگ سے ہما را مقابلہ صرف دو حلقوں میں تھا۔ سی پیک کے تحت گلگت بلتستان میں جو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تعمیر ہونا شروع ہوئے ہیں وہ نیشنل گرڈ میں ہیں۔ لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ گلگت بلتستان نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک نہیں اور,وفاقی وزیر اسد عمر سے اس بارے بات ہوئی تھی اور انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے یقین کی دہانی کرائی ہے۔ لاہور میں ملتان روڈ پر چینی سرمایہ کاری سے قائم چیلنج ٹیکسٹائل فیکٹری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان کا الیکشن شفاف تھا۔ اس پر انگلیاں نہیں اٹھائی جا سکتیں، سی پیک کے تحت چینی سرمایہ کاری سے گلگت بلتستان کو فنڈنگ سے جو حصہ ملنا تھا وہ ہمیںنہیں ملا اور اب عمران خان کے دور میں گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی نہیں ہوگی اور ہما را ترقیاتی فنڈ عمران خان کی حکومت نے دو ارب روپے سے بڑھا کر دس ارب روپے کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے چیلنج گروپ نے گلگت بلتستان حکومت سے کہا ہے جس کے تحت ہمارے علاقے کے 150 افراد کو فوری یہاں ملازمت دی جائے گی اور بعدازاں یہ تعداد 2000 تک کردی جائے گی۔ جس پر اس گروپ کے مشکور ہیں۔ پاکستانی بزنس مین قمر خاں بوبی نے وزیراعلی خالد خورشید کو چینی سرمایہ کاری کے بارے میں بریفنگ دی۔