لاہور ( سٹی رپورٹر) نیشنل ایمیچور شارٹ فلم فیسٹیول( این اے ایس ایف ایف ) نے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت اور ترقی پسند چہرہ سامنے لانے کے مقصد سے ایک شاندار قدم اٹھایا ہے۔ جس کا مقصد خالصتاً پاکستان کے روشن چہرے کو اجاگر کرنا ہے۔جسے عالمی میڈیانے اب تک نظر انداز کر رکھا ہے۔ نیشنل ایمیچور شارٹ فلم فیسٹیول تیزی سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور اپنا نصب العین حاصل کرنے کے نذدیک ہے۔ شارٹ فلم فیسٹیول کے مقابلے کے دوسرے مرحلے میں ملک بھر کی 73یونیورسٹیوں کے طلبہ گزشتہ6ماہ میں 300سے زائد فلمیں پیش کر چکے ہیں۔ان طلبہ نے لاک ڈائون ، کرونا جیسے وبائی مرض کے نتیجے میں پیدا ہونے والی پریشان کن صورتحال میں بھی محدود وسائل کے باوجود اپنی تخلیقات کے ذریعے پاکستان میں زندگی کے محرکات، خوبصورت مناظر، معاشی نظام، معاشرتی ڈھانچے کی بناوٹ،ثقافت اور ورثے کو بھرپور انداز میں اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔ این اے ایس ایف ایف جیوری کے ججز بہترین فلموں کی سکریننگ کریں گے۔فیسٹیول کے ماہرین اور ججز فیصلہ کریں گے کہ نوجوان نسل پاکستان کو کس تناظر میں دیکھتی ہے۔ججز میں پانچ ایسی مایہ ناز تعلیمی شخصیات ، تجزیہ کار اور فلم سازشامل ہیں ،جن کی شہرت بے پایاں ہے۔ ججز پینل میں وسیع تجربہ کار اور کئی دہائیوں سے فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے سید نور ، تین دہائیوں سے انڈسٹری پر اپنی انفرادیت کی چھاپ کی حامل ورسٹائل اداکارہ صباحمید، پی ٹی وی کے سابق ڈائریکٹرز، پروڈیوسرز(ڈاکومینٹریز) میڈیا کنسلٹنٹس، فائن آرٹسٹ (پینٹر) پروفیسر شیریں پاشا اور ڈائریکٹر جنرل لوک ورثا طلحہ خان بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کرسٹوفر فارمر، افنیتی، جو فنکارانہ وژن اور فلمی تخلیقی نگاہ رکھتی ہیں بھی پینل میں ایک زبردست اضافہ ہونگی۔ ججز 300سے زائد منتخب شارٹ فلموں کی سکریننگ کے بعد فائنلسٹوں کو شارٹ لسٹ کریں گے۔منتخب ہونے والی بہترین فلموں کے تخلیق کاروں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کی جانے والی فلم اکیڈمی میں فلم میکنگ(ایف اینڈ ٹی وی ڈویلپمنٹ، پروڈکشن، سکرین رائٹنگ) میں ایک سالہ تربیت حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ قومی سطح پر شارٹ فلم میلے کا یہ انعقاد اپنی نوعیت کا خاص اور ایک قابل تحسین اقدام ہے جس کیلئے انٹر سروسز پبلک ریلشنز(آئی ایس پی آر) کی بھرپور معاونت حاصل ہے۔فیسٹیول اپنی نوعیت کا پہلا ایسا اقدام ہے جو پاکستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرے گا جس سے ملک کا نام نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی روشن ہوگا۔