ایک دکان سیل کرکے پورے کراچی سے پیسہ لیاجارہاہے ،مصطفی کمال 

May 30, 2021

کراچی (وقائع نگار)چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال احتساب عدالت پہنچے ،مصطفی کمال و دیگر کے خلاف ریفرنس میں نیب حکام کاکہناتھاکہ ملزمان پر کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے ،نیب کورٹ پیشی پرمیڈیاسے غیررسمی گفتگومیں سابق ناظم اعلی کراچی مصطفی کمال نے کہاکہ سندھ کے شہری علاقوں کا 40 فیصد کوٹہ ہے جبکہ جعلی ڈومیسائل کا استعمال کیا گیا ہے۔ نیب نے عدالت کوآگا ہ کیاکہ ایس او پی پر عمل درآمد میں رشوت کا استعمال ہو رہا ہے ایک دکان سیل کر کے پوری مارکیٹ سے پیسہ لیا جاتا ہے۔ ارباب اختیار کراچی پر توجہ دیں انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے تمام رہنما کرپٹ ہیں،بلاول صاحب پانی کے معاملے پر پنجاب سے ناراض ہے اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی سندھ کی آبادی کا 50فیصد ہے جبکہ کراچی پاکستان کو 70 فیصد روینیو دیا ہے لیکن ایک قطرہ پانی نہیں آتا؟جو پانی آتا ہے اس کو چوری کرکے لوگوں کو ٹینکر بھیجے جاتے ہیں،مصطفی کمال کاکہناتھاکہ 36370 گیلن پانی کراچی کو ملتا ہے، سندھ کو ارسا سے ملتا ہے اس کا ڈیڑھ  فیصد کراچی کو ملتا ہے جبکہ آبادی پچاس فیصد ہے کراچی میں بھی انڈسٹریز چلتی ہیں، لوگ رہتے ہیں یہاںسندھ کے لوگ مایوسی کا شکار ہیں،پی ایس پی کے سربراہ کاکہناتھاکہک سندھ میں بھٹو کے دور سے کوٹہ نافذ ہے لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہورہا،کراچی حیدرآباد، میرپور خاص اور سکھر کے لوگوں کو کوٹہ کے تحت نوکریاں نہیں مل رہیں باہر کے لوگوں کو جعلی ڈومیسائل کے ذریعے نوکریاں دی جارہی ہیں ،کورونا کے چکر میں چھوٹا موٹا کاروبار بھی بند کردیا گیا ہے۔

مزیدخبریں