اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار +اے پی پی) وزارت اطلاعات اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے درمیان ہفتہ کو اعلیٰ سطح رابطہ ہوا۔ آئی ایس آئی نے اسلام آباد میں ہونے والے حالیہ واقعہ جس میں ایک ڈیجیٹل میڈیا صحافی اسد علی طور کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ ایسے الزامات کا تسلسل ظاہر کرتا ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت آئی ایس آئی کو ففتھ جنریشن وار فیئرکا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزارت اطلاعات کے بیان کے مطابق آئی ایس آئی سمجھتی ہے کہ جب سی سی ٹی وی میں ملزموں کی شکلیں واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہیں تو پھر تفتیش آگے بڑھنی چاہئے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے۔ اس سلسلے میں آئی ایس آئی تفتیشی اداروں سے مکمل تعاون کرے گی۔ وزارت اطلاعات اس ضمن میں اسلام آباد پولیس سے رابطے میں ہے اور امید ہے کہ ملزم جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ بغیر ثبوت اداروں پر الزامات کی روش ختم ہونی چاہئے اس طرح کی منفی روایات ملک کے اداروں کے خلاف سازش کا حصہ ہیں اور جلد اصل کردار بے نقاب ہوں گے۔