اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے بریفنگ کے انتظامات جلد کئے جائیں گے۔ ایئر بیس کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دفتر خارجہ پہلے ہی اپنا تفصیلی موقف دے چکے ہیں۔ اپوزیشن جلسے جلوسوں کی بجائے تعمیری اور مثبت سرگرمیوں پر توجہ دے۔ ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کے ساتھ انتخابی اصلاحات پر بات بھی نہیں کرنا چاہتی اور انتخابی اصلاحات بھی چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کنفیوژ، مایوس اور منتشر ہے۔ ان کی سمت اور ارادے متحارب ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پی ڈی ایم میں واضح تضاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا اپنی سیاسی محرومی کا بدلہ جمہوری نظام سے نہ لیں۔ شہباز شریف اور راگ الاپ رہے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمنٰ کچھ اور ساز بجا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کی مخالفت کرنے والے دھاندلی زدہ نظام کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔ ان کی بیٹھک سے صرف جلسہ، تقریر اور پریس کانفرنس برآمد ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بہتر ہے اپوزیشن آزاد جموں کشمیر میں ہونے والے انتخابات پر توجہ مرکوز کرے۔ پتہ چل جائے گا کون کہاں کھڑا ہے۔ فواد حسین نے کہا کہ شہباز شریف پہلے اپوزیشن کو اکٹھا کرنے کی بجائے ن لیگ کو اکٹھا کرنے پردھیان دیں۔ اپنے بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ کشتی بھنور میں ہے اگراس سے نکلے تو فضل الرحمٰن کا کندھا تو ہر انتشار کیلئے حاضر ہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اپوزیشن سنجیدہ ہو تو الیکشن اصلاحات پر بات کرنے کیلئے پی ڈی ایم جیسے چوں چوں کے مربہ کی بجائے پارلیمانی لیڈرز بات کریں۔