شیخوپورہ(نمائندہ خصوصی)محکمہ آبپاشی شیخوپورہ کی کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پرسرکاری و غیر سرکاری رہائشگاہوںاور سرکاری دفاتر کی تعمیر کا انکشاف ہوا ہے جن سے آج تک حکومت یہ اراضی واگزار نہیں کراسکی جس پر محکمہ کے ملازمین نے احتجاج کرتے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محکمہ کی اراضی کو واگزار کرانے کیلئے اقدامات اٹھائیں تاکہ اس اراضی پر محکمہ کے ملازمین کے کوارٹرز اور مزید دفاتر تعمیر ہوسکیں ، بتایا گیا ہے کہ محکمہ آبپاشی شیخوپورہ میں جہاں سابق سٹور اینڈ ورکشاپ ڈویژن اور اپر گوگیرہ ڈویژن میں اربوں کی کرپشن سامنے آئی ہے وہاں محکمہ آبپاشی کی رہاشگاہوں پر غیر قانونی قبضے کرانے کا میگا سکینڈل بھی سامنے آرہا ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ کے کرپٹ مافیا نے اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ ساتھ محکمہ اینٹی کرپشن کی کارروائیوں سے بچنے کیلئے محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین کو محکمہ آبپاشی کی سرکاری رہائشیں غیر قانونی طور پر دے رکھی ہیں دوسری جانب متعدد سرکاری گھروں میں پرائیویٹ لوگوں نے غیر قانونی قبضے کر کے ڈیرے بنائے ہوئے ہیں ۔ تحریک انصاف کے ضلعی رہنما چوہدری مبشر گجر نے سیکرٹری آبپاشی پنجاب اور نیب حکام سے سرکاری رہائشوں پر قبضوں کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔