پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ سے سرکاری ملازمین کی پریشانی بڑھ گئی ہے ، واپڈا ورکرز کو مشکلات سے نکالنے کے لئے وفاقی حکومت خصوصی اقدامات کرے ۔چھوٹے درجے پر مامور ملازمین کا تنخواہ سے گزارا تقریباً ناممکن ہے ۔ڈرائیونگ سکول سرکل کینٹ میں میٹر ریڈرز گرانی کی دھائی دے رہے ہیں۔ سخت گرمی اور دھوپ کی حدت کے دوران میٹر ریڈنگ میں انہیں 5روپے فی میٹر معاوضہ مل رہا ہے ،یہ اجرت 20روپے فی میٹر ہونی چاہئے۔ میٹر ریڈرز کے فون اور کرایہ الائونس میں اضافہ کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی خاطر خواہ اضافے کا اعلان کریں۔ یہ درست ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی مسئلہ تو ہے لیکن حکومت کو اس بات کا بھی احساس کرنا چاہئے تھا کہ ،محنت کش اور نوکری پیشہ لوگوں کی قوت خرید بہتر کرنے کے لیے انکی انکم میں بھی اضافہ کرے ۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شہریوں بڑی تعداد میں گھروں سے نکل آئی اور ملک بھر میں مختلف شہروں کے پیٹرول پمپس پر طویل قطاریں دکھائی دیں۔صارفین کی بڑی تعداد جمعرات کی رات 12 بجے سے کم قیمت میں پیٹرول ڈلوا کر کچھ فائدہ اٹھانا چاہتی تھی لیکن طویل قطاروں اور رش کے باعث بیشتر افراد کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ ابھی بجٹ پیش نہیں ہوا اور حکومت نے پٹرول 30 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا۔ ایسے وقت میں لوگوں کو ریلیف کی ضرورت ہے
(راجہ کامران سلیم ،ورکر دوست واپڈا راولپنڈی 03009542104)
حکومت میٹر ریڈرز کی مشکلات کا احساس کرے
May 30, 2022