ہر سال گیس کم ہو رہی ہے‘ چھ ماہ سے ہر قسم کے کنکشن پر پابندی ہے‘ تاہم انڈسٹریل سٹیٹ میں گیس کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے‘ جی ایم ڈسٹری بیوشن شہزاد اقبال 


ملتان (جنرل رپورٹر) سوئی نادرن گیس پائپ لائن ملتان  کے جی ایم ڈسٹری بیوشن شہزاد اقبال نے کہا کہ ایک سٹڈی رپورٹ کے مطابق ملک میں گیس کے نئے ذخائر دریافت نہ ہونے کی صورت میں موجودہ ذخائر 2030 تک گیس فراہم کر سکیں گے۔ہر گزرتے سال کے ساتھ ملک میں گیس کم ہو رہی ہے۔ چھ ماہ سے ہر قسم کے نئے کنکشن پر پابندی عائد ہے۔ انڈسٹریل سٹیٹ میں گیس کی فراہمی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے ایوان تجارت و صنعت ملتان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقعہ پر ایوان تجارت و صنعت ملتان کے صدرخواجہ محمد حسین،سینیئر نائب صدر سہیل طفیل،نائب صدر نوید اقبال چغتائی،بشیر احمد، چیف انجینئر،حسین ظفر ، ڈپٹی چیف انجینئر،رانا طاہر ، ڈپٹی چیف بلنگآفیسر، قسیم حیدر ،  ڈپٹی چیف سیلز آفیسر سمیت دیگر موجود تھے۔ جنرل منیجر ڈسٹری بیوشن سوئی نادرن ملتان زون شہزاد اقبال نے مزید کہا ہے کہ جن لوگوں نے گیس کے ارجنٹ کنکشن کیلئے فیس ادا کی ہوئی ہے گیس کی کمی کے باعث ان کے کنکشن بھی نہیں لگ رہے ، اٹھارہویں ترمیم کے تحت جن صوبوں سے گیس نکلتی ہے پہلا حق ان کا بنتا ہے جبکہ پنجاب میں گیس کی کھپت سب سے زیادہ اور پیداوار بہت ہی کم ہے ، ایک سٹڈی رپورٹ کے مطابق پاکستان میںسسٹم گیس 2030تک ختم ہونے کی نوبت آسکتی ہے تاہم نئے ذخائر بھی دریافت ہو رہے ہیں دعا ہے کہ سوئی گیس بلوچستان جیسا بڑا ذخیرہ دریافت ہو جائے، انہوں نے کہا کہ گھریلو استعمال کیلئے گیس کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے ہماری 60مینٹی نینس ٹیمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔ملتان میں گیس سپلائی کے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کیلئے بہت سے سکیمیں منظور ہو چکی ہیں ان سکیموں کیمیکل ہونے پر آئندہ سردیوں میں گیس پریشر میں بہت بہتری آجائے گی۔ اس موقع پر ان کے ساتھ موجود چیف انجینئر بشیر احمد ڈپٹی چیف حسین ظفر ، ڈپٹی چیف بلنگ رانا طاہر اور ڈپٹی چیف سیلز قسیم حیدر نے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔  انہوں نے بتایا کہ بلنگ میںسلیب سسٹم اوگرا کی طرف سے بنایا گیا ہے‘ سسٹم میںگیس پریشر کو پورا کرنے کیلئے مہنگی آر ایل این جی خریدتے ہیں اس لئے اب گیس مہنگی مل رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ اگر ہم روس سے گیس لیتے ہیں تو کم از کم 900کلومیٹر لمبی پائپ لائن افغانستان سے گزارنی ہوگی البتہ ایران سے گیس لینا آسان ہوگا تاہم یہ حکومت کی سطح پر کرنے کے فیصلے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن