عمران معاشی چیلنجز برھانے میں کردار بھول گئے، پاکستان تباہی کے دہانے سے ہٹ گیا: شہباز شریف

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ معیشت اور جس طرح کے حالات اس کو چلانے کیلئے چاہئے ہوتے ہیں کے بارے میں عمران نیازی کی سمجھ بوجھ کافی محدود ہے اور ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لانے میں اپنے کلیدی کردار کو بھی وہ بڑی آسانی سے بھول جاتے ہیں۔ پیر کو اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ڈیل کو توڑ کر پاکستان کو ڈیفالٹ کرنے کی ان کی خواہش ڈھکی چھپی نہیں۔ ان کی نا رکنے والی مزاحمت کی سیاست، لانگ مارچ اور دھرنوں سے ملک میں سیاسی بحران پیدا کرکے ملکی معیشت پر منفی اثرات ان کوششوں کے علاوہ ہے۔ حتی کہ پاکستانی سرمایہ کار بھی اس طرح کی بے یقینی کی صورتحال جسے عمران نیازی نے دانستہ طور پر پیدا کیا، میں اپنا سرمایہ لگانے سے گریز کریں گے۔ صرف 9 مئی کے واقعات ہی نے معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے اور یہ ان کے ناپاک عزائم کا کھلم کھلا ثبوت ہیں۔ اور ابھی ان کے بے تحاشہ کرپشن کے کیسز کی لمبی داستان بھی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہمیں ابھی بھی معاشی مشکلات کا سامنا ہے مگر ہم الحمدللہ بحرانی کیفیت سے نکل چکے ہیں۔ ان معاشی مشکلات پر قابو پانے کیلئے سنجیدگی سے حکومت ٹھوس معاشی منصوبہ بندی اور پالیسی سطح پر مداخلت سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ہم دوست اور شراکت دار ممالک سے مل کر  جہاں جہاں ضرورت ہے وہاں مالی خلاء کو پورا کر رہے ہیں۔ درآمدات کو کم کرنا اور افراط زر میں کمی اصل چیلنجز ہیں جن سے اسی وقت ہی صحیح معنوں میں مقابلہ کیا جا سکتا ہے جب ہم برآمدات، سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافے کو معیشت ٹھیک کرنے کے بنیادی عناصر بنائیں گے اور ہماری تمام تر کوششیں و توانائیاں اس ہدف کے حصول میں کاربند ہیں۔  وزیراعظم  شہباز شریف  نے  بجٹ  میں ریلیف  اقدامات  کی  خود  نگرانی  کرنے کا  فیصلہ کیا  ہے۔ وزیراعظم  شہباز شریف  عوام کو  ریلیف  فراہم کرنے  کے  لئے  پرعزم  ہیں۔ وزیراعظم  نے  بجٹ میں ریلیف  کے  لئے وزیر دفاع  خواجہ  آصف  کی  سربراہی  میں  کمیٹی  بھی  قائم کر دی۔ وزیراعظم متعلقہ  وزارتوں،  ڈویژنز  سے تجاویز  پر  خود  بریفنگ  لیں گے۔ ذرائع  کا کہنا ہے کہ  بجٹ  میں ریلیف  کے  لئے  تجاویز  تیار کرنے کی  ہدایت  کی  گئی  ہے۔ وزیراعظم  ریلیف  کے  قابل  عمل تجاویز  کو  بجٹ  کا حصہ بنانے  کی ہدایت  کریں  گے۔ ذرائع  کے مطابق  وزیراعظم  ترقیاتی  بجٹ، زراعت،  آئی  ٹی  شعبے  اور  برآمدات  میں ا ضافے  کے  لئے  تجاویز  پر بھی  بریفنگ  لیں  گے۔

ای پیپر دی نیشن