غیرملکی خبر رساں ادارکے مطابق سرکاری خزانے کے بے دریغ استعمال اور شاہ خرچیوں کی پاداش میں جاپانی وزیراعظم کے بیٹے شوترو کو سیکرٹری کے عہدے سے فارغ کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق شوترو جاپانی وزیراعظم کشیدا فومیو کے بڑے بیٹے ہیں، اور اس کی وجہ سے وزیراعطم کشیدا کو پہلے بھی تنقید کا سامنا تھا، اور ان کو بیٹے کو عہدے سے فارغ کرنے کا دباؤ تھا۔وزیراعظم جاپان کے بڑے بیٹے شوترو ان کے سیکرٹری کے طور پر کام کر رہے تھے، رواں سال کے اوائل میں شوترو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنے جب وہ اپنے والد کے ساتھ امریکا اور یورپ کے دورے پر ان کے ساتھ تھے، اور انہیں سرکاری گاڑی میں شاپنگ کرتے اور تفریحی مقامات پر دیکھا گیا تھا۔اس سے پہلے شوترو نے وزیر اعظم ہاؤس میں اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ نئے سال کی پارٹی منائی اور اس کی تصاویر بھی شیئر کیں، جس پر وزیراعظم کشیدہ نے اپنے بیٹے کو تنبیہ کی تھی۔تاہم اب وزیراعظم کشیدہ نے اپنے بیٹے شوترو کو غیر ذمہ دارانہ رویے پر سیکرٹری کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے، اور وہ یکم جون کو اپنااستعفی پیش کر دیں گے۔دوسری جانب جاپانی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کشیدا کو اسی وقت اپنے بیٹے کو عہدے سے برخاست کر دینا چاہئے تھا، وہی اپنے بیٹے کو اس عہدے پر تعینات کرنے کے ذمہ دار ہیں۔