پی ٹی آئی سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے ابرار الحق کا کہنا ہے لندن کانسرٹ میں بدمزگی کرنے والے لوگ پی ٹی آئی کے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے صحافی تھے جنہوں نے منصوبہ بندی کے ذریعے بد مزگی کی۔نجی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کانسرٹ میں بدمزگی سے متعلق ابرار الحق نے بتایا کہ اس پراپرٹی ایکسپو کانسرٹ کی منصوبہ بندی 2 ماہ پہلے سے ہی کی گئی تھی، یہ پروگرام علیم خان کا پروگرام نہیں تھا بلکہ پاکستان کے بڑے بزنس ٹائیکون کے زیر اہتمام منعقدہ پراپرٹی ایکسپو تھا جس میں میری شرکت کی وجہ چیریٹی فنڈنگ تھی لیکن اس کے بعد حالات تبدیل ہوگئے اور میں نے سیاست سے کنارہ کشی کرلی۔دوران شو ابرار الحق نے کانسرٹ پر کی جانے والی تنقید پر بھی بات کی اور بتایا کہ انھیں اس پروگرام میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی کیوں کہ اس پروگرام میں شرکت سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔کانسرٹ میں ہونے والی بدمزگی سے متعلق ابرار الحق نے دعویٰ کیا کہ جب میں لندن پہنچا تو مجھے پتا چلا کہ کانسرٹ کیلئے سکیورٹی بڑھادی گئی ہے، ’ کیوں کہ کچھ صحافی میرا انٹرویو کرنا چاہتے ہیں، ان میں سے کچھ صحافی ایون فیلڈ کے باہر فقیروں کی طرح کھڑے رہتے ہیں ان کی جانب سے کچھ منصوبہ بندی کی گئی ہے‘۔گلوکار کا کہنا تھا کہ شو کے بعد جب میں سکیورٹی کے ہمراہ گاڑی تک پہنچا تو دو صحافی سامنےآگئے اور میرا انٹرویو لینے لگے، ان صحافیوں کا نام لینے سے مجھے منع کیا گیا ہے تاہم یہ لوگ پی ٹی آئی کے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے تھے جنہوں نے منصوبہ بندی کے ذریعے بدمزگی کی۔ ابرا ر الحق نے کہا کہ مجھے بتایا گیا تھا بدمزگی کیلئے افریقیوں کو بلایا گیا ہے اس لیے میں یہ پوچھ رہا تھا کہ یہ سیاہ کپڑوں میں کون ہے۔