پاکستان ناقابل تسخیر بنانیوالے ہیروز کیلئے ریلیوں کا انعقاد

  وزیر اعلیٰ  بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہر طرح کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے،بدھ کو 13ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کا عفریت مسلط کر کے، مذہبی اور لسانی بنیادوں پر قوم کو تقسیم کرنے کی سازشیں کی گئیں تاہم  الحمدللہ افواج اور قوم نے قومی یکجہتی کے ذریعے ملک کے خلاف ہر طرح کی سازشوں کو ناکام بنادیا ہے ۔
بلوچستان میں چاغی کا مقام پوری قوم کیلئے فخر کی علامت ہے جہاں آج سے چھبیس سال قبل ہمارے سائنسدانوں نے ایٹمی صلاحیت کا  آزمائشی مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل کر کے اس کا سر حمیت و وقار سے بلند کر دیا تھا۔  یوم تکبیر کے سلسلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی رہنما ورکن صوبائی اسمبلی صمدخان گورگیج کی قیادت میں ایک بڑی ریلی گورگیج ہاوس شہباز ٹاون سے نکالی گئی۔جسمیں گاڑیوں اور باہیکس پر مشتمل ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان اور شہری شریک ہوئے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم پی اے صمدخان گورگیج نے واضح کیا اٹھائیس مئی کے ایٹمی دھماکوں کے اصل کردار قائد عوام شہید ذولفقار علی بھٹو، ہمارے سائنسدان اور افواج پاکستان ہے۔ جنہوں نے مل کر ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا۔:یوم تکبیر کے حوالے سے کوئٹہ میں:صوبائی وزیر بخت کاکڑ کی قیادت میں نواں کلی سے بھی ریلی نکالی گئی ،ایم پی اے زرک مندوخیل کی قیادت میں ایئرپورٹ روڈ سے یوم تکبیر کی ریلی نکالی گئی جبکہ صوبائی وزیر علی مدد جتک کی قیادت میں ریلی سریاب روڈ سے نکالی گئی۔ 
یوم تکبیر نواز شریف کے سابقہ دور حکومت میں دیا گیا وہ تحفہ ہے جو بلا شبہ قوم کیلئے بقا اور ملکی سلامتی کا سائبان ہے۔اس دن کی مطابقت سے شرکاء ریلی ن یوم تکبیر کے تمام ہیروز کو سلام پیش کرتے  ہوئے کہا کہ اس دن کی کامیابی کی بدولت ہمارا ملک  ناقابل تسخیر بن چکا ہے۔ 
قسمت کی ستم ظریفی کہیئے یا کچھ اورنواز شریف کو سسٹم سے نکال دینے کے خواہشمند اس  تمام تر کوشش اور ریاستی ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجودآج پھر ناکام ہوگئے ہیں   نوازشریف  ایک بار پھر اپنی جماعت کے بلا مقابلہ صدر چن لئے گئے ہیں اورپھرسے عالمی  سیاست میں اہم فریق بن کر سامنے آچکے ہیں پاکستان کی سیاست تو گھومتی ہی نوازشریف کے گرد ہے پرویز مشرف دور میں بھی انہیں سیاست سے نکالنے کیلئے تمام حربے استعمال ہوئے اور زمین پر موجود وزیر اعظم پر طیارہ ہائی جیک کرنے کا الزام لگا کر انہیں سیاست سے آئوٹ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن قسمت نے انہیں سرخرو کیا اور ان کے سیاسی مخالفین آج قصہ پارینہ بن چکے ہیں اسی طرح ان کو پانامہ سے اقامہ نکال کر بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں سیاست سے آئوٹ کردیا گیا اور اس بار بھی جن کرداروں نے اپنے تئیں یہ کارنامہ سرانجام دیا وہ تاریخ کا حصہ بن گئے لیکن نوازشریف سیاسی طور پر مزید مضبوط ہوچکے ہیں جن کرداروں نے ان کے خلاف سازش کی وہ منہ چھپاتے پھر رہے ہیں جبکہ نواز شریف سینہ تان کر انہیں للکار رہے ہیں ذوالفقار علی بھٹو کے بعد میاں نوازشریف نے پنجاب کے باسیوں کو ایک ایسی لیڈر شپ سے متعارف کرایا جس کی انہیں ضرورت تھی اور یہی ان کا جرم ٹھہرا کہ وہ پنجاب میں اتنے طاقتور کیسے ہوگئے اگر پنجاب سمیت ملک بھر میں میاں نوازشریف کے دور اقتدار میں ہونے والے ترقیاتی اقدامات کو شمار کریں تو یہ فہرست کافی طویل ہوجائے گی لیکن چند اہم اچیومنٹس کا زکر بھی ضروری ہے ایٹمی دھماکے ہوئے تو پاکستان ناقابل تسخیر ہوگیا اس ملک میں تاریکی اور اندھیروں یعنی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے ہنگامی اقدامات کیئے دہشت گردی ختم کی اسی طرح کراچی میں امن کا دیرینہ خواب شر مندہ تعبیر ہوا ملک بھر میں موٹرویز کاجال بچھا دیا گیا اور صحت و تعلیم کے شعبے میں بھی انقلابی اقدامات ہوئے لاہور میں اورنج لائن ٹرین اور میٹرو بسز بھی اہم ہیں دوبارہ صدر منتخب ہونے پر میاں نوازشریف نے جو تقریر کی اس میں انہوں نے ذکر کیا کہ ہم نے خود اپنے پائوں پر کلہاڑی ماری ہے اگر ترقی کا تسلسل جاری رہتا تو آج پاکستان اس حال میں نہ ہوتا ڈالر 65 کا ہوتا۔بالکل ٹھیک کہا میاں نوازشریف نے کیونکہ اگر ترقی جاری رہتی تو ایسا ممکن تھا لیکن انہیں سسٹم سے نکال دیا گیا اور ایک ایسا سسٹم مسلط ہوا جس کو لانے والے آج منہ چھپاتے پھر رہے تو اس سسٹم کا ایک مرکزی کردار جیل میں دہائیاں دے رہا ہے۔
نوازشریف کو صدر منتخب کرنے کیلئے 28 مئی کا ہی انتخاب کرنا بھی معنی خیز ہے اور اس روز میاں نوازشریف کی باڈی لینگویج بھی یہ ہی تاثر دے رہی تھی کہ میاں صاحب میدان میں اتر چکے ہیں مسلم لیگ ن کے حلقوں کا کہنا ہے کہ اب میاں نواز شریف پاکستان بھر کے دورے کر کے پارٹی کو مضبوط کریں گے حکومتی معاملات میںپہلے بھی نوازشریف کی مشاورت شامل ہے ۔پنجاب میں نوازشریف نے ترقی کی جو بنیاد رکھی اس سلسلے کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے آگے بڑھایا اور اب مریم نواز وزیر اعلی پنجاب کے طور پر یہ فریضہ سرانجام دے رہی ہیں ان کی حکومت کو ابھی سو دن ہی ہوئے ہیں لیکن پنجاب میں جو تبدیلی رونما ہوچکی ہے وہ پاکستان کے دوسرے صوبوں سندھ بلوچستان خیبر پختونخواہ میں نظر نہیں آتی مریم نواز کو ایک نو آموز سیاستدان تصور کیا جارہا تھا جبکہ پی ٹی آئی کا پروپیگنڈااس کے دعووں کے الٹ ثابت ہوا۔ پنجاب میں عوام کا یہ احساس ہے کہ ان کی وزیر اعلی ان کے لئے دن رات گڈ گورننس کیلئے اقدامات کررہی ہیں۔مریم نواز نے حکومت سنبھالتے ہی جسطرح سے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں انقلابی اقدامات کیئے ہیں اس سے ناقدین بھی ان کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ وہ واقعی نوازشریف کی بیٹی ہے مریم نواز نے سو روز کے دوران پنجاب میں ایئر ایمبولینس کینسر ہسپتال لاہور اور کارڈیالوجی ہسپتال سرگودھا کی تعمیر فیلڈ ہسپتالوں کا قیام پہلے سے موجود پنجاب بھر کے ہسپتالوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے سمیت انہیں وسیع کرنے لیبارٹریوں کو آپ گریڈ کرنے کے اقدامات کیئے اسی طرح دور جدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر نوازشریف آئی ٹی سٹی کا قیام کم آمدنی والوں کیلیئے گھروں کی تعمیر فری وائی فائی سکلز پروگرام نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے طالبعلموں کو بائیکس کی فراہمی چیف منسٹر سکالر شپ پروگرام جس سے مستحق طلبا و طالبات فائدہ اٹھا کر تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔سموگ فری پنجاب پراجیکٹ کسانوں کو سبسڈی مفت سولر سسٹم کی فراہمی گلوبل آئی ٹی سرٹیفیکیشن پروگرام سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ پروگرام گرلز ہوسٹلز میں شریف سٹی کیمروں کی تنصیب کے علاوہ پنجاب بھر میں سڑکوں کی بحالی و نئی سڑکوں کی تعمیر سمت پبلک ٹرانسپورٹ کا پنجاب کے بڑے شہروں میں آغاز انقلابی منصوبے ہیں جن سے پنجاب میں تعمیروترقی کے نئے دور کا آغاز ہوچکا ہے قارئین اگر سو روز میں عوام کو یہ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں تو پانچ سال میں کیا کچھ ہوگا اس کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں۔پنجاب حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام موٹروے کی طرز پر ایک اور موٹروے کی تعمیر شروع ہونے والی ہے جو جی ٹی روڈ کیساتھ ساتھ آزاد کشمیر کو ٹچ کرتے ہوئے گلگت بلتستان تک جائے گی اور اس منصوبے کو گیم چینجر کہا جارہا ہے جو معیشیت و سیاحت کے فروغ کا اہم ذریعہ بنے گی اسی طرح لاہور سے بہاولنگر تک بھی ایک نئی موٹروے کا قیام زیر غور ہے جسکی تکمیل سے نیلی بار اور جنوبی پنجاب میں ترقی کا نیا دور شروع ہوگا پنجاب میں اگر قابل ذکر ترقی ہوئی ہے تو اسکا کریڈٹ مسلم لیگ ن کو ہی جاتا ہے البتہ ماضی کی نسبت مریم نواز نے تو حیران کردیا ہے جس سپیڈ سے وہ کام کررہی ہیں دیگر صوبوں کیلئے قابل تقلید ہے لیکن بدقسمتی کا یہ عالم ہے کہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلی علی آمین گنڈا پور وفاق کو دھمکانے کبھی بجلی بند کرنے کی بھڑکوں  کے ذریعے ریٹینگ لینے اور اپنے مقدمات سے توجہ ہٹانے پر لگے ہیں ۔ یہی صورت حال بلوچستان  میں دکھائی دیتی ہے جس کے باسی اپنے بنیادی حقوق کے حصول کا خواب بھول کر تاریکیوں کی کھائی میں جاگرے ہیں  سندھ کا بھی کوئی پرسان حال نہیں ہے بیڈ گورننس کی انتہا ہوچکی ہے ٹرانسفر پوسٹینگز   کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں ، حکومت کی رٹ نظر ہی نہیں آرہی۔  البتہ اس حوالے سے پنجاب کی عوام خوش نصیب ہے کہ انہیں مریم نواز جیسی وزیر اعلی مل چکی ہے جو سیاسی مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پنجاب میں تعمیر و ترقی کی نئی تاریخ رقم کررہی ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا دیکھنے میں ایا ہے کہ مریم نواز نے مہنگائی کا جن قابو کرکے بوتل میں بند کردیا ہے گندم چاول روٹی سبزی گھی دالیں بیکری آئٹمز کے علاوہ روزمرہ اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی دکھائی دے رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن