وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مختلف اضلاع کے ارکان پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گندم خریداری میں گھپلے ہوتے تھے، اب کسان کو ڈائریکٹ سبسڈی دیں گے۔ پنجاب کے کاشتکاروں کے لیے بہت بڑا کسان کارڈ پراجیکٹ لارہے ہیں۔ وفاقی حکومت کو زرعی مشینری اور ٹریکٹر وغیرہ پر امپورٹ ڈیوٹی کم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ادھر، مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں صوبے بھر کی کھاد کی ضرورت اور دستیابی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کھاد کے نرخ میں کمی کے رحجان پر اطمینان کااظہار کیا گیا اور کسان کارڈ پروگرام میں رجسٹریشن کے لیے سپیشل ہیلپ لائن قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ کاشتکاروں کو کھاد کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے فول پروف طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور پلانٹ سے ڈیلر تک کھاد کی فراہمی کی ڈیجیٹل سپلائی مانیٹرنگ مؤثر بنانے کی ہدایت کی گئی۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ پنجاب کے کاشتکار کو کھاد کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ روکنے میں کوتاہی بالکل برداشت نہیں۔ ہر کاشتکار کے مفادات کا تحفظ کریں گے، استحصال کسی صورت قبول نہیں۔ یہ ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے کہ کسان خوشحال ہوگا تو وہ معیشت کے استحکام اور عوام کی خوشحالی میں معاون بنے گا۔ گندم، آٹا اور چینی کا بحران پیدا کرنے والے مافیاز اور ذخیرہ اندوزوں کا قلع قمع ضروری ہے۔ یہ عناصر ایک طرف عوام کے لیے شدید پریشانی کا باعث بنتے ہیں تو دوسری جانب حکومت کے مسائل میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ جب تک ان مافیاز کے خلاف سنگین کارروائی کر کے حکومت معاملات کو پوری طرح اپنے ہاتھ میں نہیں لیتی تب تک بگڑے ہوئے معاملات میں بہتری نہیں آسکتی۔