پشاور‘ کراچی (بیورو رپورٹ + این این آئی) پشاور سمیت ملک بھر میں سورج بدھ کے روز بھی آگ برساتا رہا جبکہ یکم جون سے مختلف علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔ گرم لو چلنے کا سلسلہ بدھ کے روز بھی جاری رہا۔ گرم لو چلنے کے باعث معمولات زندگی شدید متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔ گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت پشاور میں گرمی کی شدت بدستور برقرار رہی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یکم جون سے بارشوں کے امکانات ہیں۔ پشاور سمیت صوبے کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ پشاور میں 45 درجہ حرارت سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا۔ ہیٹ سٹروک کے باعث ہسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھنے لگا ہے۔ ہیضہ اور دست کے باعث بچوں کی اموات کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ آج جیکب آباد اور دادو میں درجہ حرارت 51 ڈگری، نواب شاہ، سکھر اور سبّی میں 50 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ بہاول پور میں پارہ 49 ڈگری سینٹی گریڈ، ملتان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 48 ڈگری، تربت، فیصل آباد، سرگودھا میں 47، حیدر آباد میں 46، بنوں میں 45 اور پشاور میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچ گیا۔ لاہور میں 42 ڈگری کی گرمی 46 ڈگری کی محسوس کی جا رہی ہے۔ کراچی بھی ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے جہاں 41 ڈگری کی گرمی 45 ڈگری کی محسوس کی جا رہی ہے، بلوچستان کے جنوبی اضلاع میں بھی ہیٹ ویو کا خدشہ ہے۔ ملک میں گرمی کی لہر سے شہری پریشان ہیں، لوگ گھروں تک محدود ہوگئے ہیں، کئی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ طبی ماہرین کی جانب سے بلاضرورت دھوپ میں نہ نکلنے، پانی اور مشروبات کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا گیا ہے۔ بزرگوں اور بچوں کے لیے خصوصی احتیاط کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ کراچی میں پنکھا نہ ہونے کے میٹرک امتحان میں شریک طالبہ بے ہوش ہو گئی۔ دہلی میں ٹمپریچر 49.9 ہو گیا۔ ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا۔ حکام نے پانی کی قلت سے خبردار کیا ہے۔نارنگ منڈی میں درجہ حرارت 47 تک پہنچ گیا۔ بازاروں میں خواتین جبکہ مسجد میں نمازی بے ہوش ہونے لگے۔ لو لگنے سے متعدد مزدوروں اور شہریوں کو ہسپتالوں میں داخل ہونا پڑا۔