لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حضور نبی اکرمؐ نے فتح مکہ کے موقع پر بدترین دشمنوں کو معاف کر کے اسلام کے سنہری دور کا آغاز کیا، اگر کوئی چاہتا ہے کہ پاکستان موجودہ بحرانوں سے نکل آئے تو پھر ایک دوسرے کو معاف کریں۔ قصوروں کو ناپیں گے تو 100فیصد بے قصور کوئی نہیں نکلے گا۔ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ سب اپنی حدوں میں رہے لہٰذا ایک دوسرے کو معاف کریں اور پاکستان کو بھی معاف کریں۔ سیاست سے ریٹائرمنٹ لے چکا واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، علمی و تحقیقی کام پر ساری توجہ مرکوز ہے۔ استحکام کے لئے انتقام کو چھوڑنا ہو گا۔ فارم 45 اور فارم 47کی بحث سے کچھ نہیں نکلے گا۔ اس بحث نے ذہنی حالات یہاں تک پہنچا دئیے کہ نوجوان 1947ء کے فیصلے پر شک کرنے لگے، میں متعدد بار واضح کر چکا ہوں کہ 2024ء کے دھرنے سے پہلے میری جنرل ظہیر الاسلام یا کسی جنرل سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔