غزہ؍ تل ابیب (این این آئی+ انٹرنیشنل ڈیسک) رفح میں اسرائیلی فوج کے مزید 3 فوجی ایک بم دھماکے میں مارے گئے اور تین زخمی ہو گئے، دو کی حالت نازک ہے۔ جس کے بعد حماس کے ساتھ دوبدو لڑائی میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 290 ہوگئی۔ اسرائیلی حملے میں فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے رکن عصام روحی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی فوجیوں کی ایک چھاپا مار ٹیم حماس کے جانبازوں کو پکڑنے کے لیے ایک عمارت کے اندر داخل ہوئی اور اسی وقت زور دار دھماکا ہوگیا۔ فوجیوں کی شناخت 20 سالہ امیر گلیلوف، 21 سالہ اوری بار اور 21 سالہ آئیڈو ایپل کے ناموں سے ہوئی ہے اور یہ تینوں سٹاف سارجنٹس تھے۔ کینڈین وزیر خارجہ میلانی جولی نے رفح میں اسرائیلی وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کسی صورت قبول نہیں، عالمی عدالت نے جو فیصلہ کیا ہم اس کے پابند ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کی مشق سے متعلق کمیٹی کے بیورو نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کا خیرمقدم کیا ہے۔ بارباڈوس، بہاماس، آئرلینڈ، جمیکا، ناروے، سپین اور ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیے جانے کا بھرپور خیرمقدم کیا، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تحت کمیٹی کو چلاتا ہے۔ امریکہ نے کہا ہے رفح میں سیف زون قرار دیئے گئے مہاجرین کیمپ پر بمباری اور زمینی آپریشن کے دوران اسرائیل نے ریڈ لائن کراس نہیں کی۔ جنگ کے 8 ماہ بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو سنگین بحران کا سامنا ہے، ان کی حکومت کا تختہ الٹ کر نئی حکومت بنانے کی تیاری شروع کر دی گئی۔ اپوزیشن لیڈروں میں ملاقات متوقع ہے۔ اسرائیل نے رفح میں خیمہ بستیوں پر پھر بمباری کی۔ خواتین اور بچوں سمیت 27 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی ٹینک رفح شہر کے مرکز میں داخل ہو گئے۔ شمالی غزہ میں 24 گھنٹوں میں 63 فلسطینی شہید ہو گئے۔ ترک صدر طیب اردگان نے غزہ کے معاملے پر متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پر کارروائی کی جائے۔ اردگان نے اپنی جماعت اے کے پی کے ارکان اسمبلی سے بات کرتے ہوئے عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کی جانب سے ہونے والی کارروائیوں کے پیش نظر متحد ہو کر کارروائی کریں۔ اسرائیل صرف غزہ کے لیے خطرہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا سپرٹ غزہ میں دفن ہو چکا ہے۔