اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کے قیام کا خالصتاً اختیار الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ہے، اس حوالے سے سپریم کورٹ 1998میں محرم علی کیس میں بھی یہ اصول طے کر چکی ہے کہ آرٹیکل 225 کے تحت الیکشن ٹربیونلز کیسے بنیں گے یہ اختیار الیکشن کمشن کا ہے، نئے الیکشن ٹربیونلز بنانے ہیں، پرانے بحال رکھنے ہیں، کوئی تبدیلی کرنی ہے یا تبادلے کرنے ہیں یہ اختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کی صوابدید ہے موجودہ ٹربیونلز برقرار رکھے یا تبدیلی لیکر آئے، جب ہائیکورٹس نام بھیج کر حکم جاری کریں گی کہ ٹربیولز اس طرح بنائے جائیں تو ایک آئینی ادارہ (الیکشن کمیشن) آئین کے مطابق چلے گا، الیکشن کمیشن کو اس طرح کی ہدایات دینا مناسب نہیں تھیں۔