اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق چینی برآمد کرنے کا فیصلہ حکومت کے مختلف محکموں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار اور سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ، صوبوں، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن، گنے کے کاشتکاروں اور دیگر وفاقی محکموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کا ایجنڈا ملک میں خریف سیزن کے دوران چینی کے سٹاک پوزیشن کا جائزہ لینا تھا۔ اس سال ملک میں شوگر کی ٹوٹل پروڈکشن 6.8 ملین میٹرک ٹن ہے، پچھلے سال کا اضافی سٹاک 7 لاکھ میٹرک ٹن ملز کے پاس موجود ہے، سالانہ ملکی ضروریات 6 ملین میٹرک ٹن ہیں، اس وقت 4.5 ملین میٹرک ٹن سٹاک شوگر ملز کے پاس موجود ہے۔ پی ایس ایم اے کا موقف ہے کہ اس وقت ملکی ضروریات سے زیادہ 1.5 ملین میٹرک ٹن چینی فاضل پڑی ہے، شوگر انڈسٹری کو بچانے کے لیے فاضل چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ اگلے کرشنگ سیزن کے آغاز تک چینی کی بلا تعطل فراہمی اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جائے گا، ایکسپورٹ سے پہلے چینی کی مقامی مانگ کو پورا کرنا ضروری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض شرائط کے ساتھ چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی جائے گی ۔