وکی لیکس کی جانب سے جاری کئے گئے نئے پیغامات کے مطابق آرمی چیف جنرل کیانی پاکستانی سیاست پرگہرا اثرڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، وہ کیری لوگربل کی مخالفت میں پیش پیش رہے۔ وکی لیکس کا کہنا ہے کہ جنرل کیانی سابق صدر جنرل پرویزمشرف کے انجام سے سبق سیکھتے ہوئے منظرعام پر آنے کی بجائے پس پردہ پاکستانی سیاست پراثر انداز ہورہے ہیں۔ یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ وہ حکومت اور پارلیمنٹ کو مختلف مواقع پر استعمال کرتے رہے ہیں، انہوں نے حکومت کو فاٹا پر پالیسی تبدیل کرنے سے روک رکھا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق جنرل کیانی پر یہ الزامات امریکی خارجہ امورکمیٹی کے نمائندہ کیسلر نے اپنے دورہ فرانس کے دوران عائد کئے تھے۔ دوسری طرف آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل کے بارے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انہوں نے ماضی میں القاعدہ کے عرب رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں ۔ افغانستان میں خودکش حملے کرائے اور بارودی سرنگیں نصب کرائیں ۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دو ہزارچھ میں پاکستانی حکام نے قندھار میں طالبان کو حملوں کے لئے بھیجا ۔ پاکستانی حکام نے دوہزارسات میں حملوں کے لئے موٹرسائیکلیں بھی فراہم کیں۔ اُدھروکی لیکس نے چین اور شمالی کوریا کے تعلقات میں بھی دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ وکی لیکس کے مطابق سینیئرچینی حکام نے جنوبی کوریا کے ایک وزیرسے کہا تھا کہ جزیرہ نما کوریا کو جنوبی کوریا کے کنٹرول میں متحد ہوجانا چاہیے ۔ اس کے علاوہ چین کے نائب وزیرِِ خارجہ ہی یافائی نے مبینہ طورپرشمالی کوریا کو ایک بگڑا ہوا بچہ بھی قراردیا تھا۔ ایک پیغام کے مطابق جنوبی کوریا کے نائب وزیرِخارجہ چون یونگ وو اورجنوبی کوریا میں امریکی سفیرکیتھلین سٹیفنزکی ایک ملاقات میں جنوبی کوریائی وزیرکا کہنا تھا کہ چین کے بعض رہنما شمالی کوریا کو ایک کارآمد اور قابلِ اعتماد اتحادی نہیں سمجھتے۔