ریکوڈک کیس: سپریم کورٹ نے ٹیتھیاں کو منکور کمپنی کا نمائندہ بنانے کی دستاویزات طلب کر لیں

اسلام آباد (ثناءنیوز) سپریم کورٹ نے ریکوڈک کیس کی سماعت کے دوران ٹیتھیان کمپنی کو منکور کمپنی کا نمائندہ بنانے کی دستاویزات طلب کرلی ہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مولانا عبدالحق بلوچ کی جانب سے دائر کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ پاکستان میں رجسٹرڈ ٹیتھےان کمپنی ایک بڑی کمپنی کا ناجائز بچہ ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں ایسی زبان استعمال نہ کی جائے۔ ٹیتھےان کمپنی کے وکیل خالد انور نے کہا کہ ٹیتھےان کمپنی کو حاصل چھوٹ کی سات سال بعد بھی توسیع کی گئی۔ ٹیتھےان کمپنی کو 2007 میں پاکستان میں رجسٹرڈ کیا گیا 2002 میں صرف آسٹریلوی ٹیتھےان کمپنی نے معاہدہ کیا۔ جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ کیا بی ایچ پی اور ٹیتھےان کے درمیان اتحاد کی منظوری بلوچستان حکومت نے دی جبکہ ٹی سی پی براہ راست مقدمہ میں فریق نہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کمپنی کا نمائندہ کمپنی کیلئے صرف محدود کام کرسکتا ہے۔ کمپنی کا نمائندہ کمپنی کے تمام اختیارات کس قانون کے تحت استعمال کرسکتا ہے۔کاروبار میں ایجنٹ کو کمپنی مالک کے تمام اختیارات حاصل نہیں ۔ عدالت نے کمپنی کے وکیل خالد انور کو آئندہ سماعت پر دوپہر تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...