عوام جان کی امان مانگ رہے ہیں، ملک ایسے آگے نہیں بڑھ سکتا: عمران

Nov 30, 2012

اسلام آباد (این این آئی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے، ان حالات کے ساتھ آگے بڑھنا ممکن نہیں، آئندہ عام انتخابات ملک کی سیاسی اور معاشی سمت کا طویل المدت تعین کرینگے، قوم کو تبدیلی کےلئے باہر نکلنا پڑے گا، مجھے یقین ہے پاکستانی قوم تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے، نگران حکومت کا قیام اہمت کا حامل ہے، خواہش ہے کہ جس طرح چیف الیکشن کمشنر غیر جانبدار اور اتفاق رائے سے لایا گیا ایسے ہی نگران سیٹ اپ بھی غیر جانبدار ہو، اس سلسلے میں ہم سے ابھی تک باقاعدہ مشاورت نہیں کی گئی، سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ نہیں کیا، انٹرا پارٹی انتخابات مکمل ہونے کے بعد ضلعی پارلیمانی بورڈز ہمارے امیدواروں کا فیصلہ کرینگے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں کبھی کوئی لڑائی ہوئی نہیں، دونوں جماعتوں کے مقاصد میں اختلاف نہیں، کرپشن ، لوٹ مار اور وراثتی سیاست پریکساں مﺅقف رکھتی ہیں، صوبے اور مرکز میں ڈویلپمنٹ کے نام پر ارکان پارلیمنٹ کو رشوت دی جا رہی ہے، تحریک انصاف کو جمہوری پارٹی اور ادارہ بنانے کےلئے انٹرا پارٹی انتخابات کرائے۔ سینئر صحافیوں اور کالم نویسوں کے گروپ سے بات چیت عمران خان نے کہا کہ آج ملک میں سکیورٹی ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے، عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں وہ انرجی بحران اور مہنگائی کی بجائے جان کی امان مانگ رہے ہیں۔ انتہا پسندی کے خلاف جنگ سے انتہا پسندی بڑھ گئی ہے، ہمیں اس جنگ سے نکلنے کےلئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قرآن و سنت کے اندر ہی قانون سازی ہو سکتی ہے ملک کو بدلنے کےلئے آئین رکاوٹ نہیں۔کرپشن کا خاتمہ ٹیکس اکٹھا کرنا اور بہتر طرز حکومت کا قیام اہم ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کا کام قانون سازی تک محدود ہونا چاہئے، ترقیاتی کام، تعلیم اور صحت لوکل گورنمنٹ کا کام ہے۔ سمجھ نہیںآتی پی آئی اے کا وزارت دفاع سے کیا تعلق ہے اور ریلوے کی وزارت کیوں قائم کی گئی ان سب اداروں کو کارپوریشن میں بدل دینگے۔ بلوچستان کے حالات پر بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس مسئلے کا سیاسی اور انتظامی حل درکار ہے وہاں پولیس کے نظام کو بہتر بنانا ازحد ضروری ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ اندھیرے میں امید کی کرن ہے۔ ٹیکس کے پیسے پر سیاست کرنے والوں کو سیاست چھوڑ دینی چاہئے تاہم میری ذاتی خواہش ہے کہ انہیں ٹےکنیکل ناک آﺅٹ کرنے کی بجائے انتخابات میں عبرت ناک انجام سے دوچار کیا جائے۔ 

مزیدخبریں