لاہور (نےوز ڈےسک) صدر مملکت آصف زرداری نے عام انتخابات قریب آتے ہی ایک بار پھر مفاہمتی سیاست کو فروغ دینے کے ایجنڈے پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔ ایک اہم پیشرفت کے طور پر صدر نے اپنی جماعت کے مرکزی قائدین کو مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف پر تنقید سے روکتے ہوئے ورکنگ ریلیشن شپ کو بہتر بنانے کا ٹاسک دیا۔ اہم رہنماﺅں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بیانات میں نوازشریف کے بارے میں نرم گوشہ اختیار کریں اور مخالفانہ بیان بازی سے گریز کریں۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ آصف علی زرداری سیاسی کشیدگی اور تصادم سے بچنے کیلئے ایک بار پھر مفاہمتی چھتری تلے حریف قائدین کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ اصغر خان کیس کا فیصلہ آنے کے باوجود حکومت نے پیسہ وصول کرنےوالے سیاستدانوں کیخلاف تحقیقات کرانے کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی ایف آئی اے کو سرکاری طور پر کوئی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ صدر زرداری وزیراعظم کو حریف جماعتوں کے ساتھ قومی معاملات پر مذاکرات کرنے کا ٹاسک دیں گے تاکہ قومی مفاہمت کے تحت مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جاسکے۔
زرداری نے پارٹی قےادت کومخالف قائدےن سے ورکنگ ریلیشن شپ بہتر بنانے کا ٹاسک دیدےا
Nov 30, 2012