وحیدہ شاہ کی نااہلی ہی الیکشن کالعدم قرار دینے کی بنیاد ہے: سپریم کورٹ

Nov 30, 2012


اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں سندھ کے ضمنی انتخابات کے دوران پی پی کی امیدوار وحیدہ شاہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے پولنگ کے عملہ کو تشدد کا نشانہ بنانے پر انھیں نااہل قرار دےئے جانے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت میں سپریم کورٹ نے کہا وحیدہ شاہ کی نااہلی ہی الیکشن کو کالعدم قرار دینے کی بنیاد ہے آج جمعہ کو کچھ سوالات کے جوابات جاننے کے لےے سماعت کریں گے ورنہ کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو وحیدہ شاہ کے وکیل حشمت حبیب نے کہا پریذائیڈنگ افسر کے اختیارات صرف ایک دن کیلئے تھے انکی جانب سے دو دن بعد وحیدہ شاہ کیخلاف ایف آئی آر درج کرانا غیر قانونی عمل تھا۔ جسٹس طارق پرویز نے کہا نااہلیت کی سزا چیف الیکشن کمشنر نے دی کیا غیر رسمی نتائج کو سرکاری نتائج پر فوقیت حاصل ہے؟ الیکشن کمیشن کے نمائندہ نے کہا کمشن رولز کے مطابق پریذائیڈنگ افسر کے اختےارات جوڈیشل افسر کے برابر ہوتے ہیں اور بعد میں بھی جاری رہتے ہیں، حشمت حبیب نے کہا نااہلیت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے، وحیدہ شاہ کو فوٹیج کی بنیاد پر سزا دی گئی، چیف الیکشن کمشنر نے نااہلیت کی بنیاد پر انتخابی عمل کو ہی کالعدم قرار دیا ایک واقعہ پر 102پولنگ سٹیشن کے نتائج نہیں روکنے چاہیں، وحیدہ شاہ کے اقدام سے پولنگ رکی نہ انتخابی عمل متاثر ہوا انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے عملہ کو دور کرنے کی کوشش کی جسے تھپڑ کہہ کر نااہل قرار دےا گےا سزا ختم ہوئی تو نااہلیت کیسے ہو سکتی ہے۔

مزیدخبریں