پشاور (بیورو رپورٹ + ثناءنیوز) پشاور ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل اور حساس اداروں کو لاپتہ افراد کی فہرست 15 جنوری تک جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں بینچ نے کی ۔دوران سماعت حساس اداروں کے حکام اور اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے ان سے لاپتہ افراد کی فہرست فراہم کرنے کا مطالبہ کیا حکام نے عدالت سے فہرست فراہم کرنے کے لئے مزید وقت مانگا جس پر چیف جسٹس دوست محمد خان نے حکام کو 15 جنوری تک حتمی فہرست جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ اس موقع پر لاپتہ افراد کے لواحقین بھی عدالت میں بڑی تعداد میں موجود تھے۔ این این آئی کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے پولیٹیکل ایجنٹ مہمند ایجنسی کی تحویل میں 2010ءمیں لاپتہ ہونے والے یکہ غنڈ کے شہری کی نعش تھانہ پشاور سے برآمد ہونے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا، عدالت نے پولیٹیکل ایجنٹ مہمند ایجنسی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کے احکامات جاری کر دیئے۔ چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس وقار احمد سیٹھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیسوں کی سماعت کی تو درخواست گزار ثناءاللہ ساکن مہمند ایجنسی نے عدالت کو بتایا ان کے لاپتہ بھائی 35 سالہ نیاز ولی کو پولیٹیکل انتظامیہ مہمند ایجنسی نے 2010ءمیں حراست میں لیا۔ 24 نومبر 2012ءکو ان کی نعش ملی جو ہمارے ساتھ بہت زیادتی ہوئی ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔