لاہور (معین اظہر سے) پنجاب کی جیلوں کے ڈی آئی جی، سپرنٹنڈنٹ سے لے کر عام اہلکاروں تک کے خلاف 100 سے زیادہ کرپشن، دہشت گردوں کی مدد کرنے، قیدیوںکو موبائل فون کی سہولیات دینے، جیلوں کے اندر منشیات فروخت کرنے، جیلوں سے قیدیوں کے فرار کے کیس پینڈنگ پڑے ہوئے ہیں۔ تقریباً دو سو افسر و اہلکار ان سنگین نوعیت کے کیسوں میں ملوث ہیں، ہوم ڈیپارٹمنٹ میں سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ سمیت سو سے زیادہ اہلکاروں کے خلاف 22 انکوائریاں پینڈنگ ہیں جبکہ وہ مختلف جیلوں میں دوبارہ سیاسی سفارشوں پر تعینات ہو گئے ہیں۔ اسی طرح آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر میں 88 انکوائریاں اور شوکاز نوٹسز پینڈنگ ہیں جبکہ ایک سال میں صرف 10 انکوائریوں اور شوکاز نوٹسز کے فیصلے ہوئے ہیں جبکہ درجنوں اہلکار افسران کے کار خاص ہونے کی وجہ سے احتساب سے بچے ہوئے ہیں۔ جیلوں کے عملہ نے گروپ بنا کر دہشت گردی، انتہا پسندی اور اربوں روپے فراڈ کے ملزمان کے لئے جیلیں جنت بنا دی ہیں جبکہ جیلوں میں شراب، منشیات اور ہر اچھے ہوٹل کے کھانوں کے ریٹ بھی مقرر ہیں۔ اس بارے میں آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق لاہور جیل میں ہائی سکیورٹی بیرکس سے موبائل فون برآمد ہونے کی انکوائری راجہ مشتاق احمد، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل صوبہ خان، منور حسن اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل ، وجاہت علی ایم عثمان اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے خلاف زیر التوا ہیں۔ شکیل خالد پرویز سپرنٹنڈنٹ کے خلاف 2009ءسے انکوائری پینڈنگ ہے وہ جہلم میں تعینات ہیں ان کے ساتھ بشیر احمد خان، غلام سرور سمرا ڈپٹی سپرنٹندنٹ، نوید اسلم اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل بھی شامل ہیں۔ رانا عبدالر¶ف ڈی آئی جی ملتان ریجن کے خلاف انکوائری 2007ءسے پینڈنگ ہے۔ تاہم چودھری عمر حیات گوندل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اور دیگر اہلکار بھی اس انکوائری میں شامل ہیں۔ شیخ عقیل احمد سپرنٹنڈنٹ جیل کے خلاف انکوائری 2011ءسے ہے وہ ریٹائرڈ ہو گئے ہیں ان کے ساتھ بابر نعیم ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ مہر ممتاز اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بھی انکوائری میں شامل ہیں۔ میاں فہیم الدین ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے خلاف انکوائری ہے وہ بیرون ملک چلے گئے ہیں۔ مہر محمد اشرف ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے خلاف انکوائری ہے وہ تعیناتی کے بعد چھٹی پر ہیں ان کے ساتھ موسم علی، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، ارشاد احمد اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بھی شامل ہیں۔ گلزار احمد بٹ کے خلاف انکوائری ہے وہ سینٹرل جیل ساہیوال میں تعینات ہیں۔ ریاض احمد خان ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے خلاف انکوائری وہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل ساہیوال تعینات ہیں۔ ریاض پرویز، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل لاہور کے خلاف انکوائری ہے وہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سیالکوٹ لگے ہیں، ملک ایم رفیق اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ و دیگر بھی اس میں شامل ہیں۔ ملک عطاءاللہ اعوان ڈپٹی سپرنٹندنٹ جیل فیصل آباد، عرفان سلیمان اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل ایم یوسف و دیگر کے خلا ف انکوائری ہے۔ ملک لیاقت علی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ غلام مصطفی، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل و دیگر کے خلاف انکوائری پینڈنگ ہے۔ چودھری سکندر حیات سپرنٹنڈنٹ افتخار حسین ڈپٹی، راجہ مشتاق احمد، اختر اقبال اسسٹنٹ، غلام سرور اسسٹنٹ و دیگر 20 اہلکاروں کے خلاف انکوائری پینڈنگ ہے۔ مصطفی ناز سپرنٹنڈنٹ جیل ڈی جی خان کے ساتھ ڈپٹی آفتاب حنیف کے خلاف انکوائری 2011ءسے ہے وہ بہاولنگر جیل میں تعینات ہیں۔ اعجاز اصغر سپرنٹنڈنٹ گلزار بٹ سپرنٹنڈنٹ، عبدالرزاق نیازی، غلام سرور، محمد فلکی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے خلاف انکوائری پینڈنگ ہے۔ فہیم الدین کے خلاف انکوائری ہے وہ بیرون ملک ہیں۔ جام آصف سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل ملتان کے خلاف اور دیگر اہلکارروں جن میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ، چودھری سلطان اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، اور دیگر 10 اہلکاروں کے خلاف راشن چوری کی انکوائری پینڈنگ ہے۔ جہلم جیل سے موبائل فراہمی کی انکوائری میں رضا محمود سپرنٹنڈنٹ اور 12 اہلکار ملوث ہیں۔ عبدالغفور انجم ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل شیخوپورہ اور پانچ اہلکاروں کے خلاف انکوائری ہے وہ جھنگ جیل میں تعینات ہیں۔ شیخ شاہد نعیم سپرنٹنڈنٹ راجن پور کے خلاف انکوائری تھی وہ ریٹائرڈ ہو گئے ہیں ان کے ساتھ ڈپٹی اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بھی کیس میں ہیں۔ بشیر احمد خان ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل لاہور کی انکوائری زیر التوا ہے وہ شیخوپورہ میں تعینات ہیں۔