اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق نے سینیٹر سعید غنی کی جانب سے پاکستان سکیورٹی پیپرز کارپوریشن کی ایم ڈی کے خلاف فون نہ سننے کے حوالے سے جمع کرائی گئی تحریک استحقاق کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں وزارت خزانہ کے افسران کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت خزانہ‘ متعلقہ افسران اور گزشتہ تمام اجلاسوں کی کارروائی طلب کرلی۔ جمعہ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط کا اجلاس سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد‘ ارکان کمیٹی سینیٹر رضا ربانی‘ سینیٹر سعید غنی‘ سینیٹر افراسیاب خٹک اور سینیٹر ہدایت اﷲ سمیت وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری‘ سی ای او سکیورٹی پیپرز لمٹیٹد نیئر مظفر سمیت وزارت پارلیمانی امور کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ فروری 2013 میں ملازمت سے کام کے سلسلہ میں ایم ڈی پاکستان سکیورٹی پیپرز کارپوریشن کو خط لکھا جس کے جواب میں انہوں نے نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے میرے استحقاق کو مجروح کیا۔ چیئرمین کمیٹی کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ تین بار قائمہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں وزیر خزانہ سمیت وزارت کے حکام اور متعلقہ افسران کو طلب کیا گیا لیکن کوئی بھی شریک نہیں ہوا جس پر سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ وزارت خزانہ کے حکام سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو سنجیدہ نہیں لے رہے ۔ سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ بیوروکریسی جان بوجھ کر غلط بیانی کے ذریعے پارلیمنٹ کی توہین کی مرتکب ہورہی ہے۔ کمیٹی نے سیکرٹری خزانہ‘ وزارت خزانہ کے دستخط کرنے اور خطوط لکھنے والے افسران کو آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا جبکہ سی ای او نیئر مظفر نے کمیٹی سے معذرت کی جسے کمیٹی کے ممبران نے قبول نہ کیا اور فیصلہ کیا کہ متعلقہ تحریک استحقاق کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔