کراچی (اے پی پی) سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ کی سربراہی میں غیر قانونی سمز کی روک تھام کیلئے ٹاسک فورس قائم کرنے کا حکم دیا ہے، ٹاسک فورس میں تمام سیلولر کمپنیوں کے نمائندے، صوبوں کے ڈی آئی جیز، ایف آئی اے، حساس اداروں کے نمائندے اور کسٹم حکام شامل ہوں گے۔ ٹاسک فورس 17 دسمبر 2013ء تک حتمی سفارشات سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔ کراچی بدامنی عمل درآمد کیس میں چیئرمین پی ٹی اے نے سپریم کورٹ میں عارضی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن میں ایک موبائل پر 2 سے زائد سمز فعال کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، ایک شخص 5 سے زائد سمز نہیں رکھ سکے گا۔ تمام سیلولر کمپنیاں 10 سے زائد سمز رکھنے والوں کی نشاندہی کریں گی، جو صارفین 10 سے زائد سمز رکھتے ہیں ان سے کمپنیاں دوبارہ خفیہ سوالات پوچھیں گی۔ بغیر آئی ایم ای آئی فون درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ تمام کمپنیاں 17 دسمبر تک اپنی سفارشات مرتب کر کے پیش کریں گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کسٹم اتھارٹی فعال ہو جائے تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ بند سمز کو کھولنے والی مشین کہاں سے آئی اور کتنی مشینیں ملزمان سے برآمد کر چکے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 25 سے زائد مشینیں ملزمان سے برآمد کی ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے کہا کہ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ بند سمز کو کھولنے والی مشین کو بندرگاہ پر آتے وقت چیک نہ کیا گیا ہو۔ بند سمز کو فعال کرنے والی مشین باآسانی بنائی جا سکتی ہے۔ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے 4 برس کے دوران بندرگاہ کے راستے سے آنے والے اسلحہ کی رپورٹ پیش کی۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اب باآسانی پتا لگا سکتے ہیں کہ کتنا اسلحہ قانونی طور پر لایا گیا اور کتنا غیر قانونی اسلحہ ہے۔ غیر قانونی اسلحہ کی روک تھام کے لئے ایک مربوط نظام بنایا جائے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ لیاری گینگ وار کے حملے میں جاں بحق ہونے والے شیرا پٹھان کے بھائی منور پٹھان کو رہا کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی۔