نیٹو سپلائی کے خلاف احتجاج کو ایک ہفتہ مکمل، تحریک انصاف کے مزید 3 کارکن گرفتار

پشاور (اے پی پی + نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے زیر اہتمام ڈرون حملوں کیخلاف اور نیٹو سپلائی روکنے کے لئے جاری احتجاجی تحریک کا ایک ہفتہ پورا ہو گیا۔ ساتویں روز بھی دھرنا جاری رہا اور پارٹی کارکنوں نے خیبر پی کے کے چار اضلاع میں پانچ مقامات پرکامیاب دھرنا جاری رکھتے ہوئے دھرنا کیمپس میں بڑے پیمانے پر حاضری دی۔ سپلائی روکنے کیلئے پشاور، کوہاٹ، نوشہرہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تحریک انصاف کے مستقل دھرنا کیمپس قائم ہیں۔ موٹروے انٹرچینج پشاور کے قریب دھرنا کیمپ ریجنل سیکرٹری جنرل فضل خان کی قیادت میں جاری ہے۔ گذشتہ روز دھرنا کیمپ میں وزیرستان، باجوڑ، مہمند ایجنسی، کرم ایجنسی اور خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے سیاسی و غیر سیاسی عمائدین نے شرکت کی۔ دھرنے کے شرکا نے عزم ظاہر کیا کہ ڈرون حملے رکنے تک یہ دھرنے جاری رہیں گے۔ دریں اثناء نیٹو کنٹینرز کے ڈرائیور پر تشدد کے الزام میں تحریک انصاف کے مزید 3 کارکنوں کو پشاور میں گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار کارکنوں کی تعداد 5 ہو گئی۔ چیئرمین آل پاکستان ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن شمس شاہوانی کا کہنا ہے کہ نیٹو سپلائی کی بندش کی وجہ سے ایک لاکھ خاندانوں کا روزگار بند ہو گیا ہے۔ اگر نیٹو سپلائی نہ کھلی تو ہم مجبوراً خیبر پی کے کی تیل سپلائی بند کر دیں گے۔ علاوہ ازیں آل پاکستان ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن نے نیٹو سپلائی نہ کھولنے کی صورت میں عمران خان کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...