اسلام آباد (قدسیہ اخلاق/ دی نیشن رپورٹ/ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم محمد نوازشریف آج کابل جائینگے جہاں وہ صدر حامد کرزئی سے ملاقات کرینگے۔ نوازشریف اورکزئی کی ملاقات کے دوران سرحدی مینجمنٹ کو مستحکم کرنے اور کرزئی کی ملاقات کے دوران سرحدی مینجمنٹ کو مستحکم کرنے، افغانستان کے مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کردار اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر بات ہو گی، ان سب باتوں پر غور اس ملاقات میں ہو گا۔ وزیراعظم نوازشریف کی ٹیم میں ٹاپ ٹرائیکا شامل ہے جس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، خصوصی معاون برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور خارجہ سیکرٹری جلیل عباس جیلانی شامل ہونگے۔ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے رہنما مفاہمتی عمل کا روڈمیپ اور محمود اچکزئی بھی شامل ہونگے۔ سرحدی مینجمنٹ ایجنڈا میں سرفہرست ہیں۔ وزیراعظم افغان مصالحتی کونسل کے ارکان سے بھی ملاقات کریں گے۔ ملاقات کے دوران پاکستان افغانستان تجارت، پشاور سے کابل موٹروے کی تعمیر اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ اتحادی افواج کے انخلا کے بعد خطے کی صورتحال بھی زیر بحث آئےگی۔ پاکستان میں قید افغان طالبان رہنماﺅں کی رہائی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہو گا۔ وزیراعظم نوازشریف افغان صدر کرزئی سے ملاقات میں افغانستان سے پاکستان میں دراندازی روکنے کا مطالبہ بھی کریں گے۔ ادھر دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے بتایا دورے کا ایجنڈا دوطرفہ تعلقات، امن و مفاہمتی عمل اور علاقائی تعاون پر مشتمل ہو گا۔ انہوں نے کہا پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔
وزیراعظم/ کابل