ہارون اسلم کو آرمی چیف نہ بنانے کا خیرمقدم....اب حکومت سے مذاکرات کا سوچیں گے : طالبان

ہارون اسلم کو آرمی چیف نہ بنانے کا خیرمقدم....اب حکومت سے مذاکرات کا سوچیں گے : طالبان

Nov 30, 2013

 اسلام آباد (اے این این) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے سپرسیڈ ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم کے استعفیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے فوج کا نیا سربراہ چننے میں دانشمندی کا مظاہرہ کیا، ہارون اسلم سوات کے مسلمانوں کے قاتل ہیں، ان کے آرمی چیف بننے کی صورت میں مذاکرات کا کوئی امکان نہ رہتا تاہم اب حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں پھر غور کرینگے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تحریک طالبان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مستعفی ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم اگر آرمی چیف بن جاتے تو طالبان کی جانب سے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی خواہش اور امکانات مکمل طور پر ختم ہو جاتے، واضح رہے کہ ہارون اسلم سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بعد سینئر ترین جنرل تھے تاہم وزیراعظم نے ان کی جگہ تیسرے نمبر کے سنیئر ترین جنرل راحیل شریف کو آرمی چیف مقرر کیا جس کے بعد فوج کی روایت کے تحت سپرسیڈ ہونے والے جنرل ہارون اسلم نے استعفیٰ دے دیا۔
طالبان

مزیدخبریں