چک امرو + ننکانہ صاحب (نامہ نگاران) کئی شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ جاری، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ تفصیلات کے مطابق چک امرو میں بجلی کا بڑا کریک ڈاﺅن، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بیس گھنٹوں تک جا پہنچا۔ نورکوٹ، شکرگڑھ سمیت مقامات پر عوامی احتجاج، حکمرانوں کے بلندوبانگ دعوﺅں اور انتخابی وعدوں کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی واقع نہ ہوئی۔ قابل ذکر امر یہ ہے موسم گرما میں لوڈشیڈنگ کا جو شیڈول تھا موسم میں سرما میں بھی اس میں کوئی کمی ےا تبدیلی نہیں آئی نہ ہی اسکے دورانیہ میں عوام کو کوئی ریلیف مل سکا ہے، آج بھی عوام پر اٹھارہ اٹھارہ گھنٹوں کا عذاب مسلط ہے۔ گذشتہ روز پنجاب کی لٹریسی رےٹ کے حوالے سے منفرد اعزاز رکھنے والی تحصیل شکرگڑھ میں بیس گھنٹوں تک لوڈشیڈنگ کی گئی جس سے کاروبار زندگی ٹھپ ہوکے رہ گیا، ہسپتالوں میں کئی اہم آپرےش ملتوی ہو گئے، مساجد میں نمازی وضو کی جگہ تےمم کرتے رہے۔ طلبہ کا سالانہ امتحانات کی تےاری میں دشواری کا سامنا رہا۔ اس قدر طویل لوڈشیڈنگ پہ قصبہ نورکوٹ کے محلہ پیپلز کالونی میں، محلہ آبکاری شکرگڑھ میں قصبہ کوٹ نیناں، اخلاص پور و دیگر مقامات پر شہریوں کا حکومت کیخلاف شدید احتجاج کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں جس میں شہری حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے رہے۔ شہریوں نے کہا حکومت عوام کے مسائل کے حل میں مکمل ناکام ہو چکی ہے اسے اخلاقی طور پہ مستعفی ہوجانا چاہئے۔ علاوہ ازیں ننکانہ صاحب اور گردونواح میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا۔ شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 جبکہ دیہات میں 18گھنٹے سے تجاوز کر جانے کے باعث عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی کی مسلسل تین تین گھنٹے کی طویل بندش کے باعث نہ صرف لوگوں کے کاروبار بری طرح متاثر ہورہے ہیں بلکہ طلبہ و طالبات کی پڑھائی بھی متاثر ہورہی ہے۔ شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے صحافیوںکو بتایا عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے اب انکی رہی سہی کسر بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ نے پوری کردی ہے۔ گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں اور نوبت فاقوں تک آن پہنچی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم محمدنواز شریف سے مطالبہ کیا ہے ننکانہ صاحب میں جاری بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا فی الفور نوٹس لیا جائے۔
لوڈشیڈنگ