دنیا کی 100 بہترین ٹینس کھلاڑیوں میں آنا ہدف ہے : عشنا سہیل

لاہور (حافظ محمد عمران/ نمائندہ سپورٹس) دنیا کی 100 بہترین ٹینس کھلاڑیوں میں آنے کا ہدف بنا رکھا ہے۔ اس ہدف کو سامنے رکھتے ہوئے بھرپور محنت کر رہی ہوں۔ یہ ایک مشکل کام ہے ہمارے پاس سیاسی وسائل کی بھی کمی ہے لیکن مجھے اپنی صلاحیتوں پر پورا یقین ہے کہ میں یہ کام کر سکتی ہوں۔ ان خیالات کا اظہار ٹینس سٹار عشنا سہیل نے نوائے وقت کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ڈبلیو ٹی اے کے رینکنگ پوائنٹس حاصل کئے ہیں۔ یہ اعزاز حاصل کرنیوالی پاکستان کی پہلی ٹینس پلیئر ہوں۔ یہ آغاز ہے لمبا سفر باقی ہے۔مجھے بھی زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس کھیل کر ملک کا نام روشن کرنا ہے۔ ٹینس دنیا کا دوسرا مہنگا کھیل ہے۔ والدین ایک حد تک سپورٹ کر سکتے ہیں۔ جب تک ہم سارا سال مقابلوں میں شرکت نہیں کریں گے تجربہ حاصل نہیں ہو گا۔ بیرونی دنیا کے کھلاڑی سال میں 36، 36 ہفتے ٹینس کھیلتے ہیں جبکہ مجھے صرف 8,9 ہفتے کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔ چند ہفتے قبل مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ڈبلیو ٹی اے کے پوائنٹس حاصل کرلونگی لیکن مسلسل محنت سے میں نے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ لڑکیوں کو زیادہ سے زیادہ ٹینس کی طرف راغب کرنے کے لئے والدین کی حوصلہ افزائی بہت ضروری ہے۔ مہنگا کھیل ہونے کی وجہ سے سپانسر شپ کے بغیر کبھی بھی اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے۔ جب تک کھلاڑی مسائل سے آزاد ہو کر سارا سال ٹینس نہیں کھیلے گا عالمی درجہ بندی میں آنا ممکن نہیںہے۔ میں نے پاکستان کی نمائندگی اور سبز ہلالی پرچم کی سربلندی کے لئے ترقی یافتہ ملکوں کی سکالر شپ حاصل کرنے سے انکار کیا ہے۔ آج جو کچھ بھی ہوں اپنے ملک کی وجہ سے ہوں بین الاقوامی ٹینس میں وطن کا نام روشن کرنے سے بڑھ کر کوئی خوشی نہیں ۔
بیرون ممالک کے کھلاڑیوں کے ساتھ پورا سٹاف ہوتا ہے کوچز، ٹرینز، فزیو تمام سہولیات حاصل ہوتی ہیں۔ ہمارے کھلاڑی تمام سہولیات اپنی مدد آپ کے تحت کھیل رہے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ حکومت سنجیدگی سے کھیل کے فروغ کے لئے اقدامات کرے۔


ای پیپر دی نیشن