جنوبی ایشیا میں عدم استحکام اور بدامنی کی بنےادی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے: س سید علی گیلانی

سرینگر (این این آئی+آن لائن) مقبوضہ کشمےر مےں بزرگ حرےت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام اور بدامنی کی بنےادی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے اور جب تک بھارت اور پاکستان اس مسئلے کو کشمےری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کرتے، اس خطے میں سیاسی استحکام اور پائیدار امن کا خواب شرمندہ¿ تعبیر نہےں ہو سکتا ہے۔ سےد علی گیلانی نے ممبئی حملے کے 8سال مکمل ہونے پر اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ان سے اپیل کی ناانصافی کو دور کرنے کی ذمہ داری بھی پوری کریں،مشعال ملک نے کہابھارت کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ا جو کشمیری قوم کے ساتھ پچھلے 68سال سے ہورہی ہے۔ پچھلے دنوں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ اور وادی کو قید خانے میں تبدیل کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں کہ اس سے بھارت سرکار کی حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے میری اور یاسین ملک کی شادی نومبر میں اسلام آباد کی ایک تقریب میں ملاقات ہوئی تھی کچھ دنوں بعد یاسین نے شادی کا پیغام بجھوایا۔ بیٹی کا نام انہوں نے رضیہ سلطانہ رکھا ہے۔ سرےنگر سے جاری اےک بےان مےں سےد علی گےلانی نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمےان جاری کشیدگی اور عدمِ اعتماد کی فضا محض ممبئی حملوں کی وجہ سے نہےں پائی جاتی ہے بلکہ جب سے بھارت نے جموں وکشمیر پر وہاں کے عوام کی مرضی کیخلاف قبضہ جمایا ہے اس وقت سے دونوں ملکوں کے درمےان نہ صرف دوریاں پیدا ہوئی ہیںبلکہ3 جنگیں بھی ہوچکی ہیں اور آگے بھی اس کا خطرہ موجود ہے۔ سےد علی گیلانی نے ممبئی حملے کے 8سال مکمل ہونے کے موقع پر اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ نہتے شہریوں کی ہلاکتوں میں ملوث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے کی بات ضرور کریں لیکن ساتھ ہی اس ناانصافی کو دور کرنے کی اپنی ذمہ داری بھی پوری کریں جو کشمیری قوم کے ساتھ پچھلے 68سال سے ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمےریوں کو اپنے پیدائشی اور بنیادی حق، حقِ خودارادیت سے جبری طور پر محروم کردیا گیا ہے اور اقوامِ متحدہ کا ادارہ اس سلسلے مےں اپنا وہ کردار ادا کرنے میں آج تک ناکام رہا ہے جس کے لیے اس کا قیام عمل میں آیا ہے۔ سےد علی گیلانی نے کہا کہ دہشت گردی کسی بھی شکل میں ہو وہ قابل مذمت ہے لےکن سب سے زیادہ خطرناک وہ ریاستی دہشت گردی ہے جس کا ارتکاب بھارت جموں و کشمیر میں کر رہا ہے اور اقوامِ متحدہ نے اس سلسلے مےں مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور اس نے جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا کوئی نوٹس نہیں لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بانکی مون ممبئی حملوں میں ملوث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے کی بات تو کرتے ہیں لےکن جنگی جرائم میں ملوث ان بھارتی فوجی افسروں اور اہلکاروں کو کیفرکردار تک پہنچانے میں اقوامِ متحدہ نے کوئی کردار کےوں ادا نہےں کےا۔کشمیری حریت لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ علامہ اقبال اور غالب کی انقلابی شاعری سے بہت متاثر ہوں۔ میڈیا سے گفتگو میں مشعل حسین ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے کشمیر کے مسئلہ پر مثبت بات چیت ہوتی ہے مگر انڈیا کی طرف سے مثبت پلو سامنے نہیں آتا۔ پاکستان اس حوالے سے مزید متحرک کردار ادا کرے۔

سید علی گیلانی

ای پیپر دی نیشن