منگل کو قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبرز ڈے تھا حسب معمول پرائیویٹ ممبر ز ڈے ارکان کی عدم دلچسپی کا شکار رہا گذشتہ روز حکومت کورم پورا نہ ہونے کے باعث پاکستان کمپنیز انکوائری بل منظور نہیں کرا سکی لہذا اس کو منظور کرانے کے لئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک روز کی توسیع کر دی ہے اب قومی اسمبلی کا اجلاس آج( بدھ) کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کیا جائے گا‘ اپوزیشن نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کو بائی پاس کر کے اجلاس میں توسیع کرنے پر شدید احتجاج کیا ‘ قواعد کے تحت وقفہ سوالات کی پیر کو ہونے والی قرعہ اندازی کی قانونی حیثیت پر بھی سپیکر کی رولنگ مانگ لی۔ پیپلز پارٹی کی سرگرم رکن شازیہ مری نے نکتہ اعتراض پر قانونی نکتہ اٹھایا کہ قواعد کے تحت اجلاس ملتوی ہونے سے ایک روز قبل وقفہ سوالات کے لئے ارکان کے سوالوں کی قرعہ اندازی کرائی جانی ضر وری ہے۔ ارکان فاٹا بیوروکریٹس کے غلط طرز عمل اور جنرل راحیل شریف کی قبائلی عمائدین کے ساتھ الوداعی تقریب کے بارے میں اعتماد میں نہ لینے پر قومی اسمبلی سے احتجاجاً واک آؤٹ کر گئے۔ حکمران جماعت نے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تاہم ڈپٹی سپیکر نے انتظامی معاملہ قرار دیتے ہوئے استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے سے انکار کردیا ہے۔ منگل کو فاٹا کے پارلیمانی رہنما شاہ جی گل آفریدی نے فاٹا کے سات ارکان کی طرف سے استحقاق کا سوال اٹھایا کہ جنرل راحیل شریف کے خیبرایجنسی کے الوداعی دورے کے بارے میں اراکین پارلیمنٹ کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کی توہین اور ارکان کا استحقاق مجروح کیا گیا ہے۔ فاٹا سیکرٹری، سیکرٹری لاء اینڈ آرڈر اور پولیٹیکل انجینئر خیبرایجنسی سے اس بارے میں پوچھا جائے۔فاٹا ارکان کا حق تھا کہ جنرل راحیل شریف کے ساتھ عمائدین کی اس الوداعی ملاقات کے بارے میں اعتماد میں لیا جاتا مگر انہیں مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا اور فاٹا کے عوام کو پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ ان کے نمائندوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کر دیں۔ ڈپٹی سپیکر مرتضی عباسی نے کہا کہ چیمبر میں آ جائیں وہاں بات کر لیتے ہیں فاٹا کے ارکان نے شدید احتجاج کیا اور اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے ۔ تحریک انصاف کی منحرف رکن مسرت زیب نے بھی فاٹا ارکان کی حمایت کی۔ جماعت اسلامی کے شیر اکبر ایڈووکیٹ بھی بیورو کریسی پر برس پڑے مسلم لیگ(ن) کے رکن میاں عبدالمنان نے مطالبہ کیا کہ جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملے کو استحقاق کمیٹی میں سپرد کر دیں۔ قومی اسمبلی میں پاکستان موسمیاتی تبدیلی بل 2016ء پیش کر دیا گیا شازیہ مری نے کہا کہ ایک نجی چینل کو 7 دن معطل کرنا پیمرا کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ یہ رویہ مناسب نہیں ۔ پیمرا اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ قومی اسمبلی میں منگل کو ار کان نے جہاں ملک میں بچوں کو اغواء کرکے گردے نکال کر فروخت کرنے کے سنگین معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا وہاں کالعدم تنظیموں کے انتخابات میں حصہ لینے کا معاملہ بھی اٹھایا ۔ایوان میں میجر(ر) طاہر اقبال نے قرآن پاک اشاعت (طباعت و ریکارڈنگ کی اغلاط کا خاتمہ) (ترمیمی) بل 2015ء زیرغور لانے کی تحریک پیش کی اور کہا کہ اسے سرکاری بل کے ساتھ یکجا کر دیا جائے سابق سپیکرڈاکٹر فہمیدہ مرزا ایوان میں کم کم ہی آتی ہیں انہوں نے منگل ملاوٹ اور مضر صحت پانی سے گردے ختم ہو نے کا معاملہ اٹھایا ۔ عائشہ سید نے کہ گیس کی لوڈشیڈنگ کا معاملہ اٹھایا اسور کہا کہ مائیں بچوں کو ناشتہ بھی نہیں دے پاتیں طاہرہ اورنگزیب نے حکومت سے سوال کر ہی دیا کہ ’’ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے میں تاخیر کی کیا وجہ ہے؟
پاکستان کمپنیز انکوائری بل منظور کرانے کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک روز توسیع
Nov 30, 2016