لاہور (کامرس رپورٹر) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی (اپٹما) ایشن نے حکومت کی طرف سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کیلئے پیکج کا اعلان نہ کرنے اوردیگر صوبوں کی نسبت پنجاب میں بجلی او ر گیس کی زائد قیمتوں کیخلاف بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر آپٹما ہاوس میں علامتی دھرنا دیااور احتجاجی مظاہرہ کیا ، ایسوسی ایشن کے عہدیداروںنے کہا ہے کہ اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 6دسمبر کو تمام ملیں بند کر کے مزدوروں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ اور دھرنادیا جائے گا۔اپٹما کے مرکزی چیئرمین عامر فیاض ، گروپ لیڈر گوہر اعجاز ، پنجاب کے چیئرمین سید احسان علی نے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ بھارت کی ٹیکسٹائل مصنوعات نے پاکستان میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو تباہ کر دیا ہے لیکن حکومت ابھی تک خاموش ہے، حکومت فوری طور پر بھارت سے تجارت پر پابندی عائد کرے۔ پنجاب میں اب تک 100سے زائد ملیں بند ہو چکی ہیں۔ ڈیڑھ کروڑ مزدوروں کا ٹیکسٹائل سیکٹر سے روزگار وابستہ ہے ، حکومت مزدوروں کے روزگار کو بچانے کے لئے اقدام کر ے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 14ماہ گزر چکے ہیں لیکن حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو بچانے کے لئے ابھی تک پیکج کا اعلان نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت بجلی کے ایک یونٹ کی قیمت 11روپے ہے جس میں 3 روپے 60 پیسے سرچارج شامل ہے اسی طرح انڈسٹری کو ایل این جی 930روپے فی ایم ایم بی ٹی یو فراہم کی جارہی ہے باقی صوبوں میں بجلی کے ایک یونٹ کی قیمت 7روپے اور گیس کے فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت 400روپے ہے ۔ حکومت بتائے کہ ہم پنجاب میں ٹیکسٹائل ملیں کیسے چلائیں۔ احتجاجی مظاہرے اور دھرنے کے باوجود ہمیں ریلیف نہ ملا تو پھر ہر ہفتے منگل کے روز احتجاج کیا جائے گا۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ پنجاب میں ٹیکسٹائل ملوں کو گیس اور بجلی بلا تعطل معقول قیمتوں پر فراہمی کو یقینی جائے ۔ حکومت برآمدات کے بڑھانے کو اپنی ترجیح بنائے ورنہ ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر نہیں ہو سکے گی۔