اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کی نئی مرکزی مجلس عاملہ تشکیل دی جا رہی ہے اب تک 55 ارکان کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے ان تمام مسلم لیگی رہنماؤں کو مرکزی مجلس عاملہ سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو پارٹی کی پالیسی سے اختلاف رکھتے ہیں یا پارٹی چھوڑ گئے ہیں۔ مزید 55 ارکان کو مرکزی مجلس عاملہ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ خواتین ونگ کی صدر بیگم نزہت عامر‘ یوتھ ونگ کے صدر کیپٹن صفدر‘ پیر صاحب حق باہو فیاض الحسن‘ مسلم لیگ ن آزاد جموں و کشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر اور مسلم لیگ ن گلگت کے صدرحافظ حفیظ الرحمن‘ چاروں صوبائی صدور شہباز شریف‘ امیر مقام‘ سردار ثناء اللہ زہری اور سرفراز جتوئی بلحاظ عہدہ مرکزی مجلس عاملہ کے رکن ہوں گے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان میں سے مجلس عاملہ کے رکن بنائے جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کا ایجنڈا تاحال جاری نہیں ہوا۔ پارٹی کے مرکزی دفتر میں ابھی تک ارکان کی فہرست موصول نہیں ہوئی۔ اجلاس پنجاب ہاؤس میں ہو گا جس میں آئندہ سیاسی لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مجلس عاملہ کے ارکان کی تعداد 110 ہو جائے گی ان کو یکم دسمبر سے پارٹی کے مرکزی دفتر سے باضابطہ طورپر آگاہ کرنا شروع کر دیا جائے گا۔