کراچی (اسٹاف رپورٹر)بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کے ارکان نے متفقہ قرارداد کے ذریعے ختم نبوتؐ کے قانون میں ترمیم کے ذریعے تبدیلی کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی مکمل اور شفاف عدالتی تحقیقات کرائی جائے کیونکہ اس حرکت سے تمام مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے لہٰذا اس عمل کے ذمہ دار اشخاص کو سخت سے سخت سزا دی جائے، سٹی کونسل کا اجلاس بدھ کی سہ پہر کونسل ہال بلدیہ عظمیٰ کراچی میں میئر وسیم اختر کی صدارت میں ہوا جس کے دوران کونسل کے گزشتہ اجلاسوں کی روئیداد کی توثیق کے علاوہ مجموعی طور پر چار قراردادیں پیش کی گئیں جبکہ فیض آباد دھرنے میں شہید ہونے والے افراد کے لئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کے لئے دعائے صحت بھی کی گئی، اجلاس کے آغاز میں ختم نبوتؐ کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے پورے ایوان کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جس پر تمام ممبران کونسل نے تائید کرتے ہوئے اس قرارداد کی حمایت کی اور قرارداد کو پورے ایوان کی جانب سے متفقہ طور ر منظور کرلیا گیا۔ کثرت رائے سے منظور ہونے والی قراردادوں میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مارکیٹوں اور شاپنگ سینٹروں میں واقع دکانوں، دفاتر، اسٹالوں، گوداموں اور اسپیس وغیرہ جو کہ ماہانہ کرایہ کی بنیاد پر دیئے گئے ہیں ان کے کرایہ جات میں 20فیصد سالانہ اضافہ کی منظوری اور دکانوں، دفاتر، اسٹالوں، گوداموں اور اسپیس وغیرہ کا کم از کم کرایہ 500 روپے کرنے کی منظوری ،بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مختلف محکموں کے افسران و عملے کی آسامیوں کو بمعہ تنخواہ منتقل کرتے ہوئے انہیں محکمہ ای سی اینڈ سی ایس، سٹی وارڈن اور ایم یو سی ٹی کے شیڈول آف اسٹیبلشمنٹ پر ظاہر کرنے کی منظوری شامل ہیں جبکہ اتفاق رائے سے منظور ہونے والی ایک اور قرارداد میں ای۔ کمیونی کیشن اینڈ کوآرڈینیشن کو ایمپریسٹ اکائونٹ مختص کرنے کی منظوری شامل ہے، اجلاس سے جنید مکانی ‘عبدالرحیم شاہ ، صاحب خان جسکانی ‘ امان خان آفریدی ،تاج الدین صدیقی ، معراج شاہ جیلانی عالم زیب الائی ناصر خان تیموری، شجاعت علی خان، غلام اکبر، سید مزمل شاہ، فضل الرحمن اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں اجلاس کے آغاز پر چیئرمین یوسی ۔25 شاہنواز صدیقی کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی۔