اسلام آباد (ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی منی ٹریل صرف ایک قطری خط ہے۔ لیکن سب جانتے ہیں کہ قطری اور اس کا خط سب فراڈ ہے۔ پاناما معاملے کی انکوائری کرنے والی جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کو بلایا لیکن وہ نہیں آیا اور سکیورٹی کا بہانہ بنا دیا لیکن اب پورٹ قاسم ڈیل کرنے کیلئے آ گیا، اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ حمد بن جاسم کو پاکستان آنے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ اسلام آباد میں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے دھرنے اور فیض آباد آپریشن پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے کارکن بھی ختم نبوت کے معاملے پر احتجاج کرنا چاہتے تھے۔ اگر فوج سمجھوتہ نہ کراتی تو ملک میں بہت بڑا انتشار پھیل جانا تھا۔ اگر فوج نہ آتی تو زیادہ نقصان ہوتا۔ معاہدہ ہونے پر شکرانے کے2 نفل ادا کیے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور ساری مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے جواب مانگنے کے بجائے انہیں بچانے میں لگی ہے۔ بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ جب بھی ختم نبوت کا معاملہ اٹھے گا شدید ردعمل آئے گا۔ دھرنے نے احسن اقبال کی کارکردگی کا پول کھول دیا، وہ کبھی بیانات دیتے تھے تو کبھی بڑھکیں مارتے تھے۔ معاہدے کے بعد اب یہ سوال سامنے آئے گا کہ کس نے ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی کوشش کی۔ کیا یہ زاہد حامد نے اپنے طورپر کیا یا کیا کسی نے خاموشی سے تبدیلی کردی جس کا کسی کو پتہ نہیں چلا، یا سب بین الاقوامی لابی کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا۔ حکومت ذمہ داروں کے نام سامنے لانے میں جتنا وقت لگا رہی ہے اس بات کا خدشہ اتنا بڑھتا جارہا ہے کہ کوئی سازش ہوئی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مفلوج ہوگئی ہے، جاری بحران کا حل قبل از وقت انتخابات ہے۔ قبل از وقت انتخابات جمہوری عمل کا حصہ ہیں جس سے جمہوریت کمزور نہیں مضبوط ہوتی ہے، جو چیز جمہوریت کو کمزور کررہی ہے وہ موجودہ نااہل حکومت ہے جس کا واحد مقصد نااہل وزیراعظم کی کرپشن کو بچانا ہے۔ عمران خان نے وزیر خارجہ آصف کو بھی اقامے کے معاملے پر آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ متحدہ عرب امارات کی کمپنی سے کئے گئے معاہدے کے مطابق خواجہ آصف ہفتے کے پانچ دن روزانہ آٹھ گھنٹے کام کرنے کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لندن فلیٹ سے متعلق 60 دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائیں، دوسری طرف شریف خاندان قطری خط سامنے لے آیا۔ میری ایک بھی دستاویز غلط ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ علاوہ ازیں ٹوئیٹر پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف خود کو بادشاہ سمجھتے ہیں، انہیں یہ نہیں پتہ کہ عوامی عہدیدار جوابدہ ہوتا ہے، نواز شریف 3بار وزیراعظم بنے، عوامی عہدیدار کو آمدن سے زائد اخراجات کے وسائل بتانا ہوتے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی باتوں پر دکھ ہوا‘ پوری قوم اور حکومت کو فوج کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔
قطری شہزادہ جے آئی ٹی میں نہیں آیا پورٹ قاسم ڈیل کیلئے آگیا :عمران
Nov 30, 2017