گاڑیوں اور کارخانوں میں ناقص ایندھن کا استعمال ،ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے، افتخار احمد سروہی

راولپنڈی (نیوز رپورٹر)پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی اور دیگر دانشوروں نے کہا ہے کہ گاڑیوں اور کارخانوں میں ناقص ایندھن کے بکثرت استعمال کے باعث کاربن ڈائی آکسائیڈبہت زیادہ مقدار میں بن رہی ہے جس سے ماحول اور فضا آلودہ ہورہی ہے۔ درجہ حرارت بڑھ رہا ہے مشینری کا بے دریغ استعمال گلوبل وارمنگ کی بڑی وجہ ہے۔ کاربن اس وقت 7.5 بلین ہے جو 30سال بعد 9بلین ہوجانے کا تخمینہ ہے انہی وجوہات کی بنا پر ہم نے خود پر سموگ مسلط کرلی ہے۔ اس سے نجات کے لیے ہمیں فوری طور پر اقدامات اُٹھانے ہوں گے دیہی علاقوں کو مراعات دے کر گرین بیلٹ میں اضافہ، پلاسٹک کے استعمال کو بند کرنااور ملی سطح پر شجرکاری کو فروغ دیناہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شوریٰ ہمدرد کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس کا موضوع’’اسموگ کے دورس نتائج، موسمیاتی تغیر یا انسانی کوتاہی‘‘تھا۔ قومی صدر شوریٰ ہمدرد سعدیہ راشد نے کہا کہ انتظامی کوتاہیوں اور شعور کی کمی کے سبب اسموگ جیسی آفت سے ہم دوچار ہوگئے ہیں اس سے نجات کے لیے قومی سطح پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ دیگر دانشوروں میں ایم اورنگزیب اعوان، نعیم اکرم قریشی، پروفیسر نیاز عرفان، ثنا اللہ اختر، ڈاکٹر فرحت عباس اور بشیر بھیروی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ سموگ اور آلودگی کے خاتمہ کے لیے اقدامات وقت کی اولین ضرورت ہیں لیکن جن لوگوں کے پاس اختیارات ہیں وہ کیا کررہے ہیں؟ ہمیں تعلیمی نصاب درست کرنے اور اس میں نسل نو کی تربیت کا عنصر بھی شامل کرنے کے ساتھ انہیں شجرکاری کی ترغیب دینا ہوگی تعلیمی اداروں میں ہفتہ میں ایک دن مقرر کریں اور شجرکاری و ماحول کی بہتری کے لیے نسل نو کوعملی تربیت دیں۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ میں کمی کے لیے کارخانوں میں مناسب طریقے اختیار کیے جائیں اور حکومت اس میںان کی معاونت کرے۔ سموگ اور گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر حکومتی و دیگر متعلقہ ادارے قومی مفاد میں مل کر عملی اقدامات کریں۔

ای پیپر دی نیشن