لاہور(احسن صدیق )وفاقی وزارت خزانہ امپلی منٹیشن اینڈ اکنامک ریفارمز یونٹ نے ملک میں مستقل بنیادوں پر بلند شرح نمو کے لئے برآمدات میں اضافے اور وسیع پیمانے پر روزگار کے مواقع کیلئے گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ ملک میں ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ کے لئے آئندہ ماہ دسمبر میں ٹریڈ پالیسی کا اعلان کیا۔ نیشنل ٹیرف پالیسی کی منظوری مالی سال 2019ء میں نیشنل ایس ایم ای پالیسی کی منظوری دی جائے ۔ مالی سال 2020ء میں سمیڈا کو مضبوط کیا جائے ۔ 2019ء میں نیشنل سنگل ونڈو سٹریٹجی کو نافذ کیا جائے اور تجارت کے لئے انویسٹمنٹ پالیسی فریم ورک کی منظوری دی جائے۔ مالی سال 2019-23ء کے لئے قومی مالیاتی سٹریٹجی پر عملدرآمد کیا جائے ۔ مالی سال 2020ء کے لئے پیداواریت میں بہتری کا منصوبہ تشکیل دیا جائے اور ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ قائم کیا جائے ۔ مسابقتی شرح تبادلہ کو یقینی بنایا جائے۔ برآمد کنندگان کو بجلی اور گیس کی قابل اعتماد فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ ایف بی آر کا ٹریڈ پالیسی کی تشکیل کے لئے فیصلے کرنے کا اختیار ختم کیا جائے ۔ فوری طور پر سیلز ٹیکس ریفنڈ اور ڈیوٹی ڈرا بیک کی ادائیگی کی جائے ۔ نیم تیار شدہ اشیاء پر ٹیرف کم کیا جائے ۔ عالمی قیمتوں پر برآمد کنندگان کو نیم تیار شدہ اشیاء کی رسائی ممکن بنائی جائے۔ ایس آر او ریجیم میں اصلاحات کی جائیں۔ انڈسٹریل اور کمرشل امپورٹرز میں فرق کو ختم کیا جائے ۔ ایف بی آر میں ٹریڈ فسیبلٹیشن یونٹ قائم کئے جائیں۔ بزنس فرینڈلی کسٹمز کلینرنگ یونٹس قائم کئے جائیں۔ ایک پائلٹ گارمنٹ سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ ایس ایم ایز کی سرمائے تک رسائی کو بہتر کیا جائے ۔ ایس ایم ایز سکلڈ ٹریننگ کو بہتر بنایا جائے ۔ ایس ایم ایز کے لئے ریگولیٹری دبائو کو کم کیا جائے ۔ بزنس رجسٹریشن کو آسان بنایا جائے ۔ گلوبل ویلیو چین سے مقامی کاروباری ادارے کو منسلک کیا جائے اور سی پیک سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جائے ۔