اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی+آئی این پی+ صباح نیوز) وفاقی کابینہ نے ٹیکس پالیسی کو ریونیو ایڈمنسٹریشن سے علیحدہ، رواں برس افغان سرحد پر باڑ لگانے کیلئے 20 ارب روپے جاری کرنے اور 100روزہ پلان پر عملدرآمد رپورٹ کی منظوری دیدی جبکہ گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کا درجہ دینے کا فیصلہ موخر کردیا۔ کابینہ نے سخت مالیاتی ڈسپلن قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تاکہ اخراجات اور آمدن کو بجٹ کے تخمینہ کے تحت لایا جا سکے، اجلاس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تعیناتی کےلئے سرچ کمیٹی کی منظوری دی گئی، کابینہ میں چینی کے اضافی ذخیرے کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں ٹیکس پالیسی کو ریونیو ایڈمنسٹریشن سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے معاملے کے قانونی اور تکنیکی پہلوﺅں کے حوالے سے کمیٹی قائم کر دی۔ وفاقی کابینہ نے کہا کہ ملک میں مالی ڈسپلن انتہائی ضرور ہے، کابینہ اجلاس میں چینی کے اضافی ذخیرے اور کاشتکاروں کی ادائیگیوں پر گفتگو کرتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر حل کےلئے معاملے کو اقتصادی رابطہ کمیٹی میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شوگر ملوں کے مسائل حل، کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا، پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ملازمین کےلئے 400ملین ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کا فیصلہ کیا گیا، گرانٹ کا فیصلہ ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کے حصول کےلئے کیا گیا۔ کابینہ نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی بہتری کےلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کسی بھی سرکاری ملازم کو نوکری سے فارغ نہیں کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22نومبر 2018کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے عائلہ ماجد، ریاست الدین رحمت اور حامد علی کو سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے خود مختار ڈائریکٹرز تعینات کرنے کی منظوری دی، فیصل احمد کو ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کوئٹہ کے ٹیکنیکل ممبر ون کے طور پر فرائض دینے کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی کے لئے جانے والے فیصلوں کی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ