نورکوٹ+لاہور (نمائندہ نوائے وقت+ آئی این پی)کرتار پور دربار بابا جی گرو نانک راہداری کی افتتاحی تقریب پر آئے بھارتی کرکٹر نجوت سنگھ سدھو نے گزشتہ روز دربار بابا گرو نانک پر الوداعی حاضری دی اور پھول چڑھائے، ماتھا ٹیکہ اور دربار کے احاطے میں لگے پھول، سبزیاں، اور گنے بطور تبرک اپنے ساتھ بھارت لے گئے۔ انہوں نے کہا بابا جی نے ہمیں امن و شانتی کا درس دیا۔ محنت، سیوا اور بھائی چارے کا سبق دیا۔ وزیراعظم عمران خان سکھ برادری کے سر کا تاج اور آنکھوں کے تارے بن گئے ہیں۔ عمران یار بھی ہے اور دلدار بھی جس نے مجھے اور سکھ برادری کو گھر بلا کر عزت دی، مان دیا۔ ہماری جھولی خوشیوں اور مرادوں سے بھر دی۔ وزیر اعظم کے اس جذبہ خیر سگالی سے نہ صرف دروازے کھلے ہیں بلکہ چھوٹی چھوٹی بہت سی پیار کی کھڑکیاں بھی کھل گئی ہیں۔ انہوں نے کہا دونوں ممالک کو ماضی بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا۔ ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہوئے تجارت، سیاحت کو فروغ دینا ہو گا۔ یہی وقت کا تقاضا ہے۔ حکومت پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کرتار پور بارڈر کھول کر 70سال سے بے بسی اور حسرت بھری نگاہوں کو ان کے خوابوں کی تعبیر دی۔ جب بھی کرتار پور بارڈر کی تاریخ لکھی جائے گی عمران خان کا نام سب سے پہلے سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ آئی این پی کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور میں لوگوں کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں اور بابا گورونانک کے گردوارہ میں لنگر کھایا۔ ان کو دربار بابا گورونانک کے کھیتوںکے چاول اور گندم کی روٹی پیش کی گئی۔ نوجوت سنگھ سدھو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا راہداری کھلنے کے فیصلے سے دونوں ملکوں کی معیشت کو اتنا فائدہ ہو گا آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ بابا گرونانک سب کا بھلا مانگتے تھے۔ وہ جوڑنے والے تھے توڑنے والے نہیں تھے۔ بابا جی کے نام کی برکت سے اس خطے میں خوشحالی آئے گی۔آئی این پی کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو بھی لاہوری جوتوں کے دلدادہ نکلے۔ انہوں نے اپنے ملک جانے سے پہلے لاہور میں شاپنگ کی اور شاہی بازار سے اپنے لئے چار جوتے خریدے۔ انہوں نے کہا لاہور کے دیسی جوتوں کی بات ہی وکھری ہے۔ اس موقع پر دکان پر موجود لوگوں نے ان کیساتھ سیلفیاں بھی بنائیں۔
سدھو