حکومت ہم نالائق ہیں کا اشتہار دے‘ عوام کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا : اپوزیشن

لاہور (خبر نگار+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) نے حکومت کے سو روز کے پلان کو ملک کے لئے بدنامی اور شرمندگی کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) حکومتی نااہلی، جھوٹ، ناکامیوں اور یوٹرنز پر جلد حقائق نامہ جاری کرے گی، حکومت کو ہم مصروف تھے کی جگہ ہم نالائق ہیں کا اشتہار دینا چاہیے، وزیراعظم عمران خان نے جھوٹ کا عالمی ریکارڈ قائم کیا لیکن جنہیں جھوٹ بولنے کی عادت ہو انہیں مزید جھوٹ بولنے سے شرم نہیں آتی۔ جبکہ پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا گیا، سو دن حکومت میں رہنے کے بعد بھی عمران خان کے پاس بتانے کو کچھ نہیں تھا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے سرکاری خرچ پر قوم سے براہ راست جھوٹ بولا، ایک ایسا جھوٹ بولا گیا جسے پاکستان سمیت دنیا کی کوئی حکومت نہیں توڑ سکے گی۔ وزراءمیں بھی جھوٹ بولنے کا سخت مقابلہ جاری ہے، جو وزیر سب سے بڑا جھوٹ بولے گا، عمران خان صاحب اسے سب سے بڑا میڈل دیں گے۔ عوام حکومت کی 100 روز کی کارکردگی جاننے کے لیے گوگل پر تلاش جاری رکھیں۔ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ 100 روز کی کارکردگی دکھانے کے لیے جی سی ویمن یونیورسٹی کی طرح حکومت کو ہمارے دور کے افتتاح کردہ منصوبوں کا سہارا لینا پڑرہا ہے۔ عمران خان کے جھوٹ اور ناکامی کے سچ کو چھپانے کے لیے 100 جھوٹ گھڑے جارہے ہیں۔ وزیراعظم بتاتے کہ ہم جھوٹ بولنے کے ماہر ہیں، ملک چلانے کے نہیں۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومت نے پہلے 100 دن میں صرف میرٹ، اخلاقیات، آئین اور قانون کا مذاق اڑایا ہے، وزیراعظم کی گفتگو نااہلی، مایوسی، الزام تراشی اور نا پختگی کا ملغوبہ تھی۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے سےکرٹری اطلاعات حسن مرتضیٰ نے کہاکہ حکومت نے آج پھر قوم کے ساتھ گھناﺅنا مذاق کیا، آج عمران خان نے خود اعتراف کر لیا کہ وہ کٹھ پتلی وزیراعظم ہے، جس شخص کو گھر والے یاد دلائیں کہ وہ وزیراعظم ہے تو سوچیں وہ کیسے لائے گئے ہوں گے۔ بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ وزیراعظم کا حکومت کے سو دن مکمل ہونے پر خطاب غیرمتاثر کن تھا، سو دن حکومت میں رہنے کے بعد بھی عمران خان کے پاس بتانے کو کچھ نہیں تھا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کے سو دن مکمل ہو گئے شکر ادا کرنا چاہئے حکومت کا ایک کام بھی ایسا نظر نہیں آتا جو خود لوگوں کو بتا سکیں، سو دن میں اور کچھ نہیں ہوا بس اشیاءکی قیمتیں بڑھی ہیں، حکومت تیاری کے بغیر آ گئی ہے کوئی ہوم ورک نہیں ہے۔ انڈیا سے دوستی کی پریکٹس بہت ہو چکی ہے اصل مسئلہ کشمیر ہے جہاں سے آنے والا پانی بھی خون آلود ہے۔ خورشید شاہ نے تحریک انصاف کی حکومت سود کے ذریعے پہلے گھر بنانے جا رہی ہے حکومت غریب اور کسانوں کو بلاسود قرضے فراہم کرتی، پارلیمنٹ سے ایک بھی بل پاس نہیں ہوا۔ وزیراعظم نے ہر بدھ کو پارلیمنٹ میں آنے کا اعلان کیا تھا وہ آئے ہی نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے 100 روز کو یوٹرن قرار دے دیا ہے۔ مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ قوم کو نئے بول بچن دیئے گئے ہیں، عمران خان اپنے مالی سہولت کاروں کو نوازنا چاہتے ہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ عمران حکومت 100 دن میں کسی بھی اہم مسئلے پر پیشرفت نہیں کر سکی بلکہ بہت سارے نئے ایشوز کھڑے کر دیئے ہیں جس سے لوگ پریشانی میں مبتلا ہو گئے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ احسن اقبال نے کہا حکومت کے پاس کوئی اقتصادی وژن نہیں یہ ہمیں جس کرپشن کا الزام دیتے ہیں اس نے ملک کو 12 ہزار میگا واٹ بجلی دی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان زاہد خان نے کہا ہے کہ جو حکومت سو روز میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں نہیں بنا سکی وہ عوام کو کیا ریلیف دے گی، عمران خان نے عوام سے سو دن میں ملک کو بدلنے کے وعدے کئے تھے عمران خان بتائیں کہ سو دن میں ملک کی خوشحالی ، ترقی اور عوام کی بھلائی کے لئے کیا کیا۔

ردعمل اپوزیشن

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...