کراچی (نیوزرپورٹر) دوران حمل احتیاطی تدابیر کا انتہائی خاص خیال رکھ کر ہی کٹے ہوئے ہونٹ اور تالو والے بچوں کی شرح کم کی جا سکتی ہے۔ کٹے ہوئے ہونٹ اور تالو کا چاند گرہن سے کوئی تعلق نہیں‘ یہ ساری باتیں فرسودہ اور توہماتی ہیں ہمیں ان چیزوں سے بچنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سیمینار ہال میں منعقدہ 2 روزہ بین الاقوامی کورس بعنوان ’’ کٹے ہوئے ہونٹ اور تالو والے بچوں کی مکمل بحالی اور دیکھ بھال‘‘ کے شرکاء سے ملک بھر سے آئے ہوئے ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب سے پروفیسر ڈاکٹر سید محمود حیدر، پرنسپل کے ایم ڈی سی، ڈاکٹر اشرف گناترا، ڈاکٹر مجید رعنا، ڈاکٹر مظہر نظامی، ڈاکٹر شہاب لئیق، ڈاکٹر سمیرہ، ڈاکٹر غلام قادر فیاض، ڈاکٹر سفیان احمد نے خطاب کیا۔ ماہرین نے کہا کہ دوران حمل والدین خصوصاً ماں کو انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ دنیا میں آنے والا بچہ ذہنی اور جسمانی طور پر مکمل صحت مند ہو، ماہرین نے تجویز کیا کہ دوران حمل نفسیاتی اور خواب آور دوائوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے جبکہ وائرل انفیکشن کی صورت میں از خود تجویز کردہ ادویات یا غیر مستند ڈاکٹر یا حکیم کی تجویز کردہ دوائوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے، صرف ماہرین زچہ بچہ کی تجویز کردہ دوائیں ہی استعمال کی جائیں، دوران حمل سگریٹ نوشی، شراب یا کسی بھی نشہ آور دوائوں کا استعمال کٹے ہوئے ہونٹ اور تالو کی وجہ بن سکتی ہے، ماہرین نے کہا کہ کٹے ہوئے ہونٹ اور تالو والے بچوں کی کثیر تعداد کا مکمل علاج ہوجاتا ہے معمولی کمی کو Speech Therapy کے ذریعے دور کیا جاسکتا ہے، یہ علاج طویل ہوتا ہے اور والدین کو صبر، تحمل اور برداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔