مکرمی! کرتار پور راہداری مکمل ہو گئی مکمل بھی ایک محدود مدت میں ہوئی اور اس ریاست کے اہلکاروں نے جو مدت ہوئی پشاور میٹرو بس کا منصوبہ لاہور اورنج ٹرین کا منصوبہ مدت ہوئی کھٹائی میں ہے اور مکمل کرنے کے لیے ہر دفعہ مدت مانگنے ہیں۔ کرتارپور راہداری منصوبے سے یہ تو ظاہر ہو گیا ہے کہ ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی اگر ہمارے محکمے والے لوگ چاہیں تو ہر منصوبہ مدت کے اندر تکمیل کرنیکی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 1947ء میں سکھوں کے مسلمان قوم پر ماسٹر تارا سنگھ کی سربراہی میں بہت احسان تھے۔ شاید یہ انہی احسان کے بدلے میں ہی ہمارے محبوب وزیراعظم نے وعدہ پورا کر دیا۔ وزیر اعظم صاحب نے بہت وعدے اور سہانے خواب دکھائے تھے لیکن ہنوز دلی دُور است انتظار کا مژدہ ہی سنایا جا رہا ہے جبکہ دو وقت کے بجائے ایک وقت کا کھانا کھا کر تو گزر ہو سکتی ہے لیکن دوائی بروقت نہ کھانے سے کیسے زندہ رہا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم صاحب کو ایوان اقتدار تک پہنچایا تھا کہ شاید 98/1 فیصد ووٹ دینے والے عوام کی قسمت سنور جائیگی لیکن وزیر اعظم کے پاس عوام کے متعلق مہنگائی کے متعلق سوچنے کا وقت ہی نہ ہے۔ (محمد یوسف جنجوعہ وزیر آباد)
غیروں پہ کرم اپنوں پہ ستم اے جانِ وفا یہ ظُلم نہ کر
Nov 30, 2019